سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کی صدر نے بتایا ہے کہ وہ اپنے اوپر کئے گئے اس اعتماد کا خیرمقدم کرتی ہیں اور خدمت کے اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں گی۔
ڈاکٹرھلا کا کہنا ہے کہ اس عظیم ملک اور اس کی دانشمند قیادت نے میرے کیریئر کو عزت بخشی ہے جس میں خواتین کا مقام بلند کیا اور خواتین کے لیے ترقی کی راہیں ہموار ہوئیں۔
ڈاکٹر التویجری نے بتایا کہ سعودی عرب نے انسانی حقوق کے میدان میں اہم اور باوقار پیش رفت کی ہے، انصاف پسند ممالک اور تنظیموں کی گواہی اس کا بہترین ثبوت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی وبا کورونا کے دوران مملکت میں رہائش پذیر غیرقانونی افراد کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے سے مملکت کا انکارانتہائی قابل تعریف عمل ہے۔
ریاض میں ہونے والےG-20سربراہ اجلاس میں ڈاکٹر ھلا نے خواتین کو بااختیار بنانے والی ٹیم کی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ڈاکٹرھلا تویجری نے کنگ سعود یونیورسٹی سے1998 میں انگریزی ادب میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی جس کے بعد انگریزی ادب/ ڈرامہ میں ماسٹر ڈگری2004 میں حاصل کی۔
انہوں نے2011 میں انگریزی ادب/ڈرامہ میں امریکہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
کنگ سعود یونیورسٹی میں بطور لیکچرار انہوں نے 2004 میں خدمات انجام دیں اور اس کے بعد یونیورسٹی میں انگریزی ادب کی اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر بھی کام کیا۔
کنگ سعود یونیورسٹی میں ہی ڈاکٹر ھلا کو 2012 میں انگریزی زبان اور ادب کے شعبہ میں وائس چیئرپرسن مقرر کیا گیا اور 2013 سے 2015 تک یونیورسٹی کے کالج آف آرٹس میں وائس ڈین بھی فائز رہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں