عمران خان پر حملہ، ایف آئی آر کے اندراج کے لیے پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
پیر کو پاکستان کی عدالت عظمیٰ، سپریم کورٹ لاہور اور پشاور رجسٹری میں دائر درخواست میں عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج کرنے، اعظم سواتی پر تشدد اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’عمران خان قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، اس حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی۔ ’ہم چیف جسٹس سے درخواست کر رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بہت سے اہم واقعات رونما ہوئے ہیں، اعظم سواتی پر تشدد اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات ہونی چاہییں۔‘
ادھر سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ’اس ملک میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس ان واقعات کا نوٹس لیں۔‘
تین نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر وزیر آباد میں اللہ والا چوک کے قریب فائرنگ ہوئی تھی جس میں سابق وزیراعظم سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کے سربراہ کو فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ قانون کے مطابق 24 گھنٹے میں درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ پانچ دن کی تاخیر سے مقدمہ وزیر آباد کے تھانہ کنجاہ میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس ایف آئی آر پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور کارکنان کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔