سعودی خاتون نے اپنے جگر کا ٹکڑا انجانی بچی کو عطیہ کر دیا
اجنبی بچی کو جگر کا عطیہ دینے پر سعودی خاتون کو خاصا سراہا گیا ( فوٹو: العربیہ)
سعودی خاتون اور سوشل میڈیا سٹار جوھرہ الحقیل نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک انجانی بچی جومانا الحربی کو اپنے جگر کا ایک حصہ عطیہ کیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جوھرہ الحقیل نے بتایا کہ ’میری ایک سہیلی نے بتایا تھا کہ ایک بچی کو جگر کے عطیے کی ضرورت ہے اور وہ تکلیف میں ہے۔ جگر کا ٹرانسپلانٹ ہی اس کی زندگی بچا سکتا ہے۔‘
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ ’میں بچی کو بھی نہیں جانتی تھی اور نہ اس کے اہل خانہ سے کوئی شناسائی تھی مگر جب یہ علم ہوا کہ بچی کی زندگی بچ سکتی ہے تو اپنے جگر کا ایک حصہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
’مجھے اپنی آنکھوں کی سرجری کا مسئلہ درپیش تھا تاہم اپنی سرجری کو بھول کر میں نے بچی کی مدد کا فیصلہ کیا۔‘
سعودی خاتون نے بتایا کہ ’اللہ نے میرے دل میں ڈالا کہ معاشرے میں کارخیر کر کے اپنی ایک پہچان بناؤں۔ بچپن سے رضاکارانہ کاموں کا شوق رہا ہے۔ سعودی عرب میں غربت کے انسداد میں سرگرم ٹیم کا حصہ بننے کی خواہش ہے۔‘
جوھرۃ الحقیل سعودی سوشل میڈیا سٹار ہیں اور ضرورت مندوں کو اعضا عطیہ کرنے کی مہم بھی چلا رہی ہیں۔
ان کی جانب سے ایک انجانی بچی کو عطیہ دیے جانے کو سوشل میڈیا صارفین بھی سراہ رہے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ایسا عطیہ عام طور پر قریبی رشتہ دار یا دوستوں احباب کو دیا جاتا ہے، تاہم سعودی خاتون نے ایسی بچی کو اپنے جگر کا ایک حصہ عطیہ کیا جسے وہ جانتی ہی نہیں تھیں۔