Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں، بے بنیاد باتیں نہ پھیلائیں: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار نے ملکی معیشت سے متعلق اطلاعات کو افواہ قرار دیا (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے حوالے سے بےبنیاد اور غیرذمہ دارانہ افواہیں سیاسی مقاصد کے تحت پھیلائی جا رہی ہیں۔ یہ رویہ ہماری معیشت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔
سنیچر کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے علم میں لایا گیا ہے کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ کی ادائیگیوں سے متعلق افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ یہ نہیں کی جاسکے گی۔ پاکستان نے کبھی اپنی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کیا اب بھی ایسا نہیں ہو گا۔ پاکستان کبھی ڈیفالٹ کے نزدیک بھی نہیں جائے گا۔ میں واضح کر رہا ہوں سکوک بانڈ کی ادائیگی وقت پر کی جائے گی اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ کے نام پر جس رسک کی نشاندہی کی جارہی ہے یہ بےبنیاد ہے۔ ایسے معاملات پر توجہ دیں نہ انہیں پھیلائیں۔ پاکستانی یورو بانڈز کا لین دین انتہائی کم ہے۔ جس کی وجہ سے ان ادائیگیوں میں کوئی قابل ذکر رخنہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سالہ پاکستانی کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ مارکیٹ ریٹ کی پاکستانی یورو بانڈز ریٹ سے کوئی مطابقت نہیں ہے۔
گزشتہ چند روز کے دوران ایسی رپورٹس سامنے آئی تھیں جس میں پاکستان کی کریڈٹ رینکنگ میں مبینہ تنزلی کو بنیاد بنا کر ملکی معیشت کے لیے مشکلات کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ ملکی ضرورت کے ذخائر موجود ہیں۔
عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیوں میں اتارچڑھاؤ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے بیرونی اکاؤنٹ خسارہ پر بھی کڑی نظر رکھی ہوئی ہے جو جولائی 2022 میں 1.2 ارب ڈالر کی انتہائی بلند سطح پر تھا جب کہ ستمبر 2022 میں محض 316 ملین ڈالر رہ گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے سیاسی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاملات پر جب بھی تبصرہ کریں تو اپنی پارٹی وابستگی کے بجائے یہ دیکھیں کہ ملک پر اس کا کیا اثر آئے گا۔
اپنی نیوز کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ایک برس میں ہماری جتنی بھی ادائیگیاں ہیں انہیں وقت پر نمٹایا جائے گا۔

شیئر: