پاکستان آئی ایم ایف کی تجویز کردہ اصلاحات پر قائم رہے گا: اسحاق ڈار
پاکستان آئی ایم ایف کی تجویز کردہ اصلاحات پر قائم رہے گا: اسحاق ڈار
ہفتہ 15 اکتوبر 2022 11:41
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کے اگلے جائزے کے لیے سب کچھ ٹھیک ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بین الاقوامی قرض دہندگان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اگرچہ ان کے ملک کو سیلاب سے بحالی کے لیے فوری طور پر 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے لیکن پاکستان اقتصادی اصلاحات پر قائم رہے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں کی جانب سے سیلاب کے لیے عطیات دینے والوں کی کانفرنس آئندہ ماہ منعقد ہوگی جس سے انہیں امید ہے کہ پاکستان کی فوری اور طویل المدتی ضروریات میں مدد ملے گی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اگست کے آخر میں پاکستان کو ایک ارب ایک کروڑ ڈالر جاری کیے تھے۔
اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو میں اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہماری کوشش ہوگی کہ ہم پروگرام کو کامیابی سے مکمل کریں۔ ایسا کرنے سے بین الاقوامی برادری اور مارکیٹوں کو ایک مثبت اشارہ ملتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور اسے تعمیر نو اور بحالی کے لیے 16 ارب 20 کروڑ کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ’اس چیلنج کے ساتھ، ظاہر ہے، ہمیں فنڈز مختص کرنے کے لیے ڈرائنگ بورڈ کے پاس جانا پڑے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ معمولی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے لیکن آئی ایم ایف کے اگلے جائزے کے لیے ’سب کچھ ٹھیک ہے۔‘
اسحاق ڈار نے بتایا کہ وہ نومبر میں ایمانوئل میکخواں کی جانب سے ڈونر کانفرنس کی توقع رکھتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ یہ تین سے چار سالوں سے زیادہ کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں چیزیں پہلے سے ہی ٹھیک ہو رہی ہیں۔‘
آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے شعبے کے ڈائریکٹر جہاد آزور نے بتایا کہ ایک مشن اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ اگلا جائزہ شروع کیا جا سکے۔
آزور نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہم پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک پر بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ ایک غیر ہدف شدہ سبسڈی سے آگے بڑھیں جو کہ وسائل کا ضیاع ہے اور وہ وسائل ان لوگوں کے لیے وقف کریں جنہیں اس کی ضرورت ہے۔