توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس ٹرائل کورٹ کو موصول ہوگیا ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے عمران خان کے خلاف ٹرائل کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کل منگل کو سماعت کریں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے کے نتیجے میں ’کرپٹ پریکٹسز ثابت ہونے پر‘ ٹرائل شروع کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان کے سرکاری توشہ خانہ سے کس نے کیا اور کیسے خریدا؟Node ID: 584741
-
توشہ خانے سے سابق وزراء اعظم نے کون سے تحائف کتنے میں خریدے؟Node ID: 663331
-
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس تھا کیا؟Node ID: 710871
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے فریقین کو منگل کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھجوایا تھا، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے شکایت میں کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ عمران خان پر کرپٹ پریکٹس کا ٹرائل کرے۔
ریفرنس کے مطابق عمران خان نے اثاثوں کی غلط تفصیلات جمع کرائیں اور کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے۔
’سیکشن 174 کے تحت جھوٹی تفصیلات جمع کرانے کی سزا بھی ہے، عدالت شکایت منظور کرکے عمران خان کو سیکشن 167 اور 173 کے تحت سزا دے۔‘
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ’قانون کے مطابق اس جرم میں تین سال جیل اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔‘
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا تھا۔ توشہ خانہ ریفرنس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 137 ،170 ،167 کے تحت بھجوایا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈز حاصل کیے ہیں۔ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے 16 ایسے اکاؤنٹس چھپائے جو پی ٹی آئی کی اعلٰی قیادت چلا رہی تھی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کی جانب سے صریحاً غلط تصدیقی سرٹیفیکیٹس جمع کرائے گئے۔

ای سی پی نے تحریک انصاف کو فنڈز ضبط کرنے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید قانونی کارروائی کے لیے کیس وفاقی حکومت کو بھیج دیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 70 صفحات پر مبنی تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو ووٹن کرکٹ لمیٹڈ، برسٹل انجینیئرنگ سروسز دبئی، ای پلینٹ ٹرسٹیز، ایس ایس مارکیٹنگ، ایل ایل سیز 6160 اور 5975 سے ممنوعہ فنڈز موصول ہوئے۔
’پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن، انڈین شہری رومینہ شیٹی، ڈن پیک لمیٹڈ آسٹریلیا، انور برادرز، زین کاٹن، ینگ سپورٹس اور پی ٹی آئی یو کے سے ممنوعہ فنڈز موصول ہوئے۔‘
الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے یہ ممنوعہ فنڈز دانستہ طور پر وصول کیے۔ غیر ملکیوں کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن نے نادرا سے بھی رابطہ کیا۔
سٹیٹ بینک سے موصول ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی چئیرمین کے 2008 سے 2013 تک الیکشن کمیشن میں جع کرایا گیا فارم ون غلط ہے۔
