Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الدرعیہ کے تاریخی محلوں کا افتتاح، چار دسمبر کو عوام کے لیے کھولے جائیں گے

سیاحت کی عالمی کونسل کی 22 ویں کانفرنس کے موقع پر افتتاح کیا گیا۔ (فوٹو بوابہ الدرعیہ ٹوئٹر)
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے پیر کو الدرعیہ کے تاریخی محلے ’الطریف‘ اور ’مطل البجیری‘  اور ریستوران کے زون کا افتتاح کیا۔ 4 دسمبر سے سیاح یہاں آ سکیں گے۔
اخبار 24 کے مطابق احمد الخطیب نے جو بوابہ الدرعیہ ڈوiلپمنٹ اتھارٹی کی مجلس انتظامیہ کے رکن اور سیکریٹری جنرل بھی ہیں سیاحت کی عالمی کونسل کی 22 ویں سربراہ کانفرنس کے موقع پر دونوں مقامات کا افتتاح کیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں سیاحت کی عالمی کونسل کے چیئرمین آرنلڈ ڈونلڈ، کونسل کی  ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جولیا سمپسن اور  بوابہ الدرعیہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی گروپ کے ایگزیکٹیو چیئرمین جیری انزیریلو بھی شریک ہوئے۔ 

پروجیکٹ 63.2 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ (اخبار 24)

الطریف تاریخی محلے اور مطل البجیری میں ریستورانوں کے زون کا افتتاح بوا بہ الدرعیہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کا اہم ایونٹ ہے۔ یہ پروجیکٹ 63.2 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ الطریف تاریخی محلہ یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہے۔ 
مطل البجیری الدرعیہ شہر کا اٹوٹ حصہ ہے۔ یہ شہر قدیم شاہراہوں کے سنگم پر واقع ہے۔ اس کی عمارتیں مٹی سے بنی ہوئی ہیں۔ الدرعیہ میں 20 سے زیادہ ریستوران قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے چار ایسے ہیں جو میشلان سٹار ہولڈر ہیں۔ ان کے نام ھی تاتیل، ھیکسن، لانگ چم اور چیز برونو ہیں۔ کیفے ڈی لا ایسپلنڈ بھی ہے۔ فرانس کے باہر پہلی بار اس کی شاخ الدرعیہ میں کھولی جا رہی ہے۔ 

فرانس کا مشہور کیفے پہلی بار اپنی برانچ متعارف کرا رہا ہے۔ (فوٹو بوابہ الدرعیہ ٹوئٹر)

مطل البجیری میں ریستوران زونز منتخب سعودی ریستورانوں پر مشتمل ہے جہاں سعودی عرب کے روایتی اور جدید پکوان پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان میں ’میز ریستوران‘ بھی ہے جو مملکت بھر کے مشہور قدیم سعودی پکوان پیش کرنے کے حوالے سے معروف ہے۔ اسی طرح ’تکیہ ریستوران‘ بھی جدید سعودی پکوانوں میں اپنا نام رکھتا ہے جبکہ ’صم پلس ثینجس‘ ریستوران بھی یہاں موجود ہے۔ 
الطریف تاریخی محلے کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ یہ سعودی عرب کے اہم ترین قومی ورثے کے نمائندہ مقامات میں سے ایک ہے۔ اس کی عمارتیں الدرعیہ شہر کے اطراف میں واقع علاقوں کی مٹی سے بنائیں گئیں، یہ 300 سالہ انسانی تاریخ کا عملی نمونہ ہے۔ 

مطل البجیری میں ریستوران اور قہوہ خانے خاص انداز سے تیار کیے گئے ہیں (فوٹو بوابہ الدرعیہ ٹوئٹر)

الطریف اور اس کے تاریخی مقامات کی سیاحت سے نجد کے روایتی فن تعمیر کی شان ابھر کر سامنے آتی ہے۔ 
مطل البجیری میں ریستوران اور قہوہ خانے خاص انداز سے مربوط شکل میں تیار کیے گئے ہیں۔ ان کا رخ الطریف محلے کی جانب ہے۔ ان کی تعمیر میں 300 سال پرانے آلات اور خام مواد کا استعمال خوبصورتی سے کیا گیا ہے۔ یہاں نجد کا روایتی فن تعمیر انسانیت نواز کہانی کی عملی مثال ہے جس کا عنوان ’الدرعیہ سعودی شناخت کی علامت‘ ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: