سعودی ولی عہد کا چین، عرب کانفرنس میں خلیجی اور عرب رہنماؤں کا خیرمقدم
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چینی تعاون و ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والی خلیجی اور عرب قیادت کو خوش آمدید کہا۔
عرب نیوز کے مطابق ولی عہد نے جمعے کو کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ سعودی عرب خلیجی ممالک کی ترقی کے لیے ایک نیا تصور پیش کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے اس مقصد کے حصول کے لیے تعاون کی اپیل کی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے یمن بحران کے سیاسی حل کے لیے سعودی عرب کی حمایت کو دوہرایا اور ایران پر زور دیا کہ وہ جوہری معاہدوں پر قائم رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے حصول کے لیے خلیج دنیا کا ایک بااعتماد ذریعہ رہے گا۔
جمعے کو کانفرنس میں شرکت کے لیے مزید رہنماؤں کی ریاض میں آمد ہوئی۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اپنے وفد کے ہمراہ کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔ بحرین کے حمد بن عیسیٰ الخلیفہ بھی جمعے کی صبح ریاض پہنچے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے نمائندے شیخ حمد بن محمد الشرقی کی بھی جمعے کو ریاض آمد ہوئی۔
اس سے قبل جمعرات کو مصری صدر عبدل الفتح السیسی اور ان کا وفد سب سے پہلے سعودی عرب پہنچنے والوں میں شامل تھے۔ شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمان بن عبدالعزیز، عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغيط اور دوسرے سینیئر حکام نے ان کا استقبال کیا۔
کویت کے ولی عہد مشعل الاحمد الجابر الصباح بھی اپنے دورے کے دوران منعقد ہونے والی عرب اور خلیجی، چینی سربراہی کانفرنسز میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے ہیں۔