Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کانفرنس عرب، چین تعلقات کی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ اختیار کرگئی ہے: چینی صدر

چینی صدر نے کہا ’ فریقین باہمی اعتماد اوربرادرانہ جذبات کے حامل ہیں‘(فوٹو، ایس پی اے)
چینی صدرشی جن پنک نے کہا ہے کہ ریاض میں ہونے والی چینی عرب سربراہ کانفرنس برائے تعاون ترقی عربوں کے ساتھ چین کے تعلقات کی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ کی حثیت اختیار کرگئی ہے۔ فریقین خوبصورت مستقبل کے لیے تعاون کا سفرشروع کریں گے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے ‘ کے مطابق جمعہ کو ریاض میں شاہ عبدالعزیز کانفرنس سینٹر میں عرب قائدین سے خطاب کررہے تھے۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ عرب ، چین دوستی کی جڑیں پرانی ہیں۔ فریقین تجارتی شاہراہ کے ذریعے ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک رہے۔
گلوبلائیزشن کے ماحول میں تعاون اورکارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ فریقین نے چین ، عرب دوستی کے جذبے کا مظاہرہ باہمی یکجہتی اورمشترکہ مفادات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے ذریعے کیا۔
چینی صدر نے کہا کہ فریقین باہمی اعتماد اوربرادرانہ جذبات کے حامل ہیں۔ ایک دوسرے کے مفادات سے تعلق رکھنے والے مسائل میں غیرمتزلل موقف کی پالیسی پرگامزن ہیں۔
چین، عرب سٹریٹیجک شراکت مکمل تعاون اور بہتر مستقبل کے لیے مشترکہ ترقی پر مبنی ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران تجارتی لین دین کا حجم 300 ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا جبکہ براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 27 ارب ڈالرتک پہنچ چکا ہے۔ دوسوسے زیادہ منصوبے نافذ کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک کے ساتھ باہمی سرمایہ کاری کونسل قائم کی جائے گی۔ خلا کے اثرات دریافت کرنے کےلیے خلیجی ممالک کے ساتھ مشترکہ سینٹرقائم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

عرب ، چین دوستی کی جڑیں انتہائی قدیم ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

آئندہ 3 سے پانچ برس کے دوران 8 مشترکہ منصوبے نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
دریں اثنا چینی صدر نے چینی خلیجی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فریقین ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کی پالیسی پرگامزن ہیں۔

شیئر: