Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مودی کو قتل کرنا ہوگا،‘ انڈیا میں کانگریس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ وہ گاندھی کے پیروکار ہیں اور قتل کی بات نہیں کر سکتے۔ (فوٹو: ویڈیو سکرین شاٹ)
انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے کانگریس کے ایک علاقائی رہنما کے خلاف لوگوں کو انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ مقدمہ کانگریس کے رہنما راجہ پتیریا کے خلاف اس وقت درج ہوا جب یہ ویڈیو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک عہدیدار کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی۔
ویڈیو میں راجہ پتیریا یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ’آئین کو بچانے کے لیے مودی کو قتل کرنا ہوگا۔‘ لیکن اس ویڈیو میں کانگریس رہنما نے یہ وضاحت بھی کی کہ ’قتل‘ سے ان کی مراد وزیراعظم نریندر مودی کو سیاسی طور پر شکست دینا ہے۔
راجہ پتیریا اس ویڈیو میں اپنے اردگرد جمع لوگوں سے یہ بھی کہتے ہوئے نظر آئے کہ ’مودی لوگوں کو مذہب، ذات اور زبان کے نام پر تقسیم کردیں گے۔‘
انڈین میڈیا کے مطابق اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد مدھیہ پردیش کے ہوم منسٹر نروتم مشرا نے صحافیوں کو بتایا کہ کانگریس رہنما کی تقریر پر ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تاہم راجہ پتیریا نے اس ویڈیو کے حوالے سے ’نیوز 18‘ کو بتایا کہ ان کی تقریر کو غلط معنی دیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں گاندھی کا پیروکار ہوں اور قتل کی بات بھی نہیں کرسکتا۔‘
راجہ پتیریا کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے بیان کا مطلب یہ تھا کہ آئین کو بچانے کے لیے مودی کو سیاسی طور پر شکست دینی ہوگی۔ میں نے کہا تھا کہ اقلیتوں اور دلتوں کی حفاظت کرنے کے لیے مودی کو شکست دینی ہوگی۔‘

شیئر: