چمن پر جھڑپیں: دفتر خارجہ کا افغان ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج
چمن پر جھڑپیں: دفتر خارجہ کا افغان ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج
جمعہ 16 دسمبر 2022 16:52
گزشتہ روز پاکستان کی حدود میں 15 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی وزارت خارجہ نے افغان ناظم الامور کو طلب کر کے چمن سپن بولدک کے سرحدی علاقے میں افغان سکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال شیلنگ، جس کے نتیجے میں جانی نقصان کے علاوہ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور جائیداد کو نقصان پہنچا ہے، پر شدید احتجاج کیا ہے۔
جمعے کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے بیان کے مطابق ’اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے اور ایسے واقعات کا تسلسل روکنا ضروری ہے۔ اس حوالے سے قائم ادارہ جاتی میکانزم کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔‘
وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے پاک افغان سرحد پر امن ناگزیر ہے۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان ایک بار پھر جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں پاکستانی حدود میں ایک شہری ہلاک اور 15 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق افغانستان کی حدود میں بھی آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر چمن عبدالحمید زہری کے مطابق ’سرحد پر تعینات افغان فورسز نے جمعرات کی دوپہر کو پاکستانی چیک پوسٹوں اور سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی اور مارٹر اور راکٹ گولے داغے جس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوئے۔‘
ڈپٹی کمشنر چمن کی جانب سے کمشنر اور محکمہ داخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق ’پاکستانی فورسز نے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا، اور افغانستان کی حدود میں شہری آبادی کی بجائے افغان فورسز کی ان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا کر بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کی جا رہی تھی۔‘
چمن کی ضلعی انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’جمعرات کی دوپہر کو تازہ جھڑپوں کا آغاز بھی چمن کے علاقے کلی شیخ لال محمد سے ہوا ہے، جہاں 11 دسمبر کو پاکستانی اور افغان فورسز آمنے سامنے آئی تھیں، اور اس کے بعد جھڑپیں باقی علاقوں تک پھیل گئیں۔ ان جھڑپوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’پاکستانی فورسز باڑ کی مرمت کرنا چاہتی تھیں کہ سرحد پر تعینات افغان طالبان نے فائرنگ کی اور پاکستانی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔‘