مملکت سے باہر موجود کارکن کا ’خروج نہائی‘ لگایا جا سکتا ہے؟
مملکت سے باہر موجود کارکن کا ’خروج نہائی‘ لگایا جا سکتا ہے؟
پیر 19 دسمبر 2022 0:06
خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے 6 ماہ بعد کارکن کا اقامہ کینسل ہوجاتا ہے( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ ’اقامے‘ کا اجرا اورتجدید کے علاوہ خروج وعودہ اورخروج نہائی یعنی ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ کے معاملات محکمہ جوازات کی ذمہ داری ہے۔
ایسے افراد جن کے خروج نہائی اوراقامہ ایکسپائر ہوجاتے ہیں انہیں دوبارہ فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ’کارکن کا خروج عودہ لگایا تھا جو ایکسپائرنہیں ہوا۔ اب کارکن کا ارادہ مستقل جانے کا بن گیاہے۔ جب خروج نہائی لگانے کے لیے ابشراکاونٹ پرلاگ ان کیا تو وہاں ’خروج نہائی‘ کا آپشن ہی نہیں ہے، کیاکروں؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ امیگریشن قانون کے مطابق خروج عودہ لگانے کے بعد اسے خروج نہائی میں تبدیل نہیں کیاجاسکتا‘۔
’خروج وعودہ کی ایکسپائری سے قبل اسے کینسل کرانے کے بعد ہی خروج نہائی لگایاجا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں ایسےاقامہ ہولڈرز جو خروج وعودہ پرمملکت سے باہر گئے ہوتے ہیں ان کا بھی خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا‘۔
خروج وعودہ پرگئے ہوئے افراد کا اقامہ اگرکینسل کرانا ہو اس کی دو صورتیں ہیں جن میں جوازات کے خودکارسسٹم کے تحت خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے 6 ماہ بعد کارکن کا اقامہ کینسل ہوجاتا ہے۔
دوسری صورت میں سپانسر اپنے ابشر اکاونٹ کے ذریعے خروج وعودہ پرجانے والے کارکن کا اقامہ اس صورت میں کینسل کرا سکتا ہے جب ایگزٹ ری انٹری ایکسپائرہو چکا ہو اورکارکن کی واپسی کا ارادہ نہیں ہو تواس صورت میں بھی اقامہ کینسل کیا جاسکتا ہے۔
ایسے افراد جو خروج وعودہ پرجاکرواپس نہیں آتے انہیں ’خرج ولم یعد ‘ کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے اور وہ افراد کسی بھی نئے ویزے پر3 برس تک مملکت نہیں آسکتے۔
واضح رہے خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کی ماہانہ فیس مقرر ہے جبکہ خروج نہائی (فائنل ایگزٹ ) کی کوئی فیس نہیں ہوتی۔
امیگریشن قوانین کے مطابق خروج عودہ ویزہ جاری کرانے کے بعد اسے استعمال نہ کرنے کی صورت میں لازمی ہے کہ ایکسپائری سے قبل اسے کینسل کرایاجائے بصورت دیگرجرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔
خیال رہے کارآمد ایگزٹ ری انٹری کی صورت میں اسے کینسل کرانے پرادا شدہ فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔ جب تک کارآمد خروج عودہ کو کینسل نہیں کرایا جائے گا فائنل ایگزٹ جاری نہیں کیاجاسکتا۔
فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر کے ذمہ کسی قسم کے واجبات (ٹریفک چالان، گاڑی، بجلی و ٹیلی فون کے بلز وغیرہ ) کی ادائیگی باقی نہ ہو۔
ٹریفک چالان ہونے کی صورت میں بھی خروج نہائی اس وقت تک جاری نہیں کرایاجاسکتا جب تک ذمہ واجب الاد چالان جمع نہیں کردیا جاتا۔