تقریباً 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی عسکریت پسندوں نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے حراستی مرکز میں اہلکاروں کو یرغمال بنا کر رکھا ہے۔
عسکریت پسند حکومت سے افغانستان تک فضائی رسائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ضلع بنوں کے کینٹ میں اتوار کو سہ پہر کے بعد صورتحال اس وقت بگڑی جب سی ٹی ڈی کے حراستی مرکز میں زیر تفتیش دہشت گردوں نے اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر ان کو یرغمال بنایا۔
مزید پڑھیں
-
لکی مروت میں پولیس سٹیشن پر حملے میں چار اہلکار ہلاک، چار زخمیNode ID: 726711
خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے اردو نیوز کو بتایا کہ یرغمال اہلکاروں کی رہائی کے لیے مذاکرات کل سے جاری ہیں لیکن ابھی تک ڈیڈ لاک برقرار ہے تاہم امید ہے کہ جلد کوئی اچھی خبر سامنے آئے گی۔
بیرسٹر سیف کے مطابق کوشش کر رہے ہیں کہ یرغمال اہلکاروں کو بحفاظت نکالا جائے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کچھ دیر میں تمام تر صورتحال کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی جائے گی۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ عوام پریشان نہ ہوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔
’حکومت دہشتگردوں کی کوئی ڈیمانڈ پوری نہیں کرے گی۔ محصور دہشتگرد ویڈیو پیغامات کے ذریعے عوام کی ہمدردی لینا چاہتے ہیں۔‘

ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ ’ان مسلح افراد کے لیے بہتر ہے کہ ہتھیار پھینک دیں ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔ دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث عناصر سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔‘
پولیس افسر کے مطابق ’اتوار کو کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار 20 سے 25 مشکوک افراد سے شک کی بنیاد پر تفتیش کررہے تھے کہ اس دوران زیر تفتیش دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی اہلکاروں سے ہتھیار چھین کر انہیں یرغمال بنا لیا اور اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
دوسری جانب دہشت گردوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر چار مختلف ویڈیوز ریلیز کی گئی ہیں جس میں زخمی یرغمالی کو دکھا کر افغانستان تک بحفاظت فضائی سہولت کی ڈیمانڈ کررہے ہیں۔
