پاکستان کے دورے پر آنے والی انگلش سائیڈ نے کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز فتح سمیٹی تو یہ ایک ایسا موقع تھا جب پاکستان کو ہوم گراؤنڈ پر پہلی مرتبہ ٹیسٹ سیریز میں تین صفر کی شکست سہنا پڑی۔
انگلش ٹیم کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں مسلسل ناکامیوں کے بعد جہاں پاکستانی کرکٹ ٹیم تنقید کے نشانے پر آئی وہیں کپتان بابراعظم کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔ اسی دوران پاکستانی کھلاڑیوں نے کپتان کے حق میں ٹویٹس کی تو کئی افراد نے اس ’اوپن حمایت‘ کے انداز پر بھی سوال کیا۔
مزید پڑھیں
-
کراچی ٹیسٹ میں بابر اعظم نے کتنے ریکارڈز اپنے نام کیے؟Node ID: 653276
-
کراچی ٹیسٹ: پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 304 رنز بنا کر آؤٹNode ID: 726501
بابر اعظم کے حامیوں ومخالفین کے درمیان جاری بحث راولپنڈی میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد ہی شروع ہو گئی تھی تاہم کراچی میں تیسرا ٹیسٹ بھی گرین شرٹس کی شکست پر متنج ہوا تو یہ بحث مزید شدت پکڑ گئی۔
منگل کی شام پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے پاکستانی سکواڈ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بابراعظم کی حمایت میں ٹویٹ کی تو یہی حمایت و تنقید کا سلسلہ ایک نئے زاویے سے تازہ ہو گیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے ’سوچنا بھی منع ہے‘ کا ہیش ٹیگ سجاتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’بابر اعظم ہماری اور پاکستان کی شان، جان اور پہچان ہے۔ وہ ہمارا کپتان ہے اور رہے گا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پلیز اس ٹیم کو سپورٹ کریں۔ یہی ٹیم ہمیں جتائے گی بھی۔ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔‘
فرحان ملک نے شاہین شاہ آفریدی نے پوچھا کہ ’آپ کس حیثیت میں ان (بابر اعظم) کی زندگی بھر کی کپتانی کی تصدیق کر رہے ہیں؟‘
فخرو کے ہینڈل سے ’بابر ہے تو پاکستانی ہے‘ کا نعرہ لگایا گیا جس کے جواب میں عثمان نے لکھا کہ ’پاکستان ہے تو بابر ہے، ایسے 100 بابر پاکستان پر قربان۔‘
کرال کور نے اپنے تبصرے میں کہا کہ ’پاکستانی ٹیم جانتی ہے کہ مہمانوں کی تواضع کیسے کی جائے۔ انہیں نے مسکراہٹیں بکھیریں، ان پر فخر ہے۔‘
جواب میں ڈاکٹر آر کے ایم نے کہا کہ ’آپ طنز کر رہی ہیں یا؟‘
پیر قاسم نے گفتگو آگے بڑھاتے ہوئے لکھا کہ ’60 برس سے زائد عرصے کے بعد ہوم سیریز میں وائٹ واش۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں شکست، ان کے خلاف ٹی 20 سیریز ہارنا، میچ سے متعلق تکنیک کی ناکامی، سلیکشن کا معیار نہ ہونا لیکن ہم اب بھی اپنی ہی ٹیم پر تنقید نہیں کر سکتے۔‘
بابراعظم کی حمایت کرنے والے شاہین شاہ آفریدی اس معاملے میں اکلوتے کھلاڑی نہیں رہے بلکہ دیگر پاکستانی پلیئرز بھی اسی سے ملتے جلتے خیالات کا اظہار کرتے رہے۔
فاسٹ بولر حارث رؤف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’آپ ہمارے لیڈر ہو اور رہو گے ہمیشہ ان شا اللہ۔‘
ناقدین نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ردعمل کو ’اوپن گروپنگ‘ قرار دیا تو موقف اپنایا کہ کھلاڑی منظم انداز میں یہ کام کیسے کر سکتے ہیں؟
انجینیئر نعیم الرحمن نے موقف اپنایا کہ ’اب بھی وقت ہے پاکستان کی کرکٹ کو بہتر کرنا ہے تو سرفراز احمد کو دو سال کے لیے تینوں فارمیٹ کی کپتانی دی جائے۔ یہ ٹیم اور بابر اعظم جیسے سٹار بیٹسمین دونوں کے لیے اچھا ہوگا۔ ٹیم سلیکشن میرٹ پر کی جائے۔۔‘
حذیفہ خان نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’نیشنل بینک کرکٹ ارینا میں موجود تماشائی نعرے لگا رہے ہیں کہ ہمیں سیفی (سرفراز احمد) چاہیں۔‘
Crowd chants "we want saifi" at national bank cricket Arena pic.twitter.com/WVum1ma2Ep
— Huzaifa khan (@HuzaifaKhan021) December 19, 2022