وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے مزید چھ افراد کو اپنا کوآرڈنیٹر مقرر کر لیا ہے جس کے بعد ان کے کوآرڈنیٹرز کی مجموعی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بڑی تعداد میں کوآرڈنیٹرز کی تعیناتی پر تنقید کی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ’وزیراعلیٰ ہر دوسرے شخص کو کوآرڈنیٹر تعینات کر کے صوبے کی خدمت کرنے کا موقع دے رہے ہیں۔‘
بلوچستان کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن (کابینہ سیکشن) کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعلٰی بلوچستان نے محمد داؤد، نصیب اللہ، سید انعام اللہ، زلیخہ عزیز خان، زرک خان اور سید شاہنواز کو کوآرڈنیٹر تعینات کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بلوچستان: خضدار میں دو بم دھماکوں میں 13 افراد زخمیNode ID: 727171
محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے ایک آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’کوآرڈنیٹرز کی مجموعی طور پر 24 تک پہنچ گئی ہے اور وزیراعلٰی سیکریٹریٹ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مزید کوآرڈنیٹرز بھی تعینات کیے جائیں گے۔ ایک دو دنوں میں نئی فہرست بھیجی جائے گی۔‘
کوآرڈنیٹرز میں بیشتر کم اور غیر معروف چہرے ہیں۔ ان میں سے بعض کی اہم سیاسی شخصیات سے رشتہ داریاں بھی ہیں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے چھوٹے بھائی اعجاز سنجرانی، نوابزادہ سراج رئیسانی کے بیٹے جمال رئیسانی اور اے این پی کے رکن بلوچستان اسمبلی ملک نعیم بازئی کے بیٹے ملک عادل بازئی کوآرڈنیٹرز میں شامل ہیں۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے نائب صدر عبدالرؤف رند، باپ پارٹی کے ٹکٹ سے صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے والی کاروباری شخصیت ولی محمد نورزئی، قبائلی رہنما ولی خان غبزئی اور پی ٹی آئی کے سابق صوبائی ترجمان بابر یوسفزئی کو بھی حالیہ دنوں میں کوآرڈنیٹرز مقرر کیا گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹوئٹر اور فیس بک پر کوآرڈنیٹرز کی تعیناتیوں پر لوگوں نے طنز و تنقید کی ہے۔ جمیل بلوچ نے تبصرہ کیا کہ ’سنا ہے بلوچستان کا خزانہ خالی ہے جبکہ کوآرڈنیٹرز کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔‘
صحافی سید علی شاہ نے لکھا کہ ’ایک اور رات ایک اور کوآرڈنیٹر کی تعیناتی، کوآرڈنیٹرز کا ہجوم بن گیا ہے۔‘
Another night another #Coordinator to #CM Balochistan….another coordinator appointed… A crowd of coordinators now pic.twitter.com/ZcOPAf3DcV
— Syed Ali Shah (@alishahjourno) December 19, 2022
نبیل احمد نے تبصرہ کیا کہ ’بلوچستان میں کورونا وائرس کے بعد کوآرڈنیٹر وائرس ان ایکشن۔‘
ارشاد حمید نے لکھا کہ ’وزیراعلیٰ بلوچستان ہر دوسرے شخص کو کوآرڈنیٹر کے طور پر صوبے کی خدمت کرنے کا موقع دے رہے ہیں۔‘
CM Balochistan is so inclusive, giving every other person space to serve the province as a coordinator. @ZahoorBuledi @Senator_Baloch pic.twitter.com/EBOqcMCP2K
— Irshad Hameed (@irshadhameed16) December 21, 2022
چیف صاحب نامی صارف نے کوآرڈنیٹرز کے ناموں کی فہرست شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’ایک چھوٹی سی سفارش آپ کو بنا سکتی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کوآرڈنیٹر۔ تو جلدی کریں اور اس آفر سے فائدہ اٹھائیں۔‘
ایک چھوٹی سی سفارش آپ کو بنا سکتی ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کوارڈنیٹر تو جلدی کریں اور اس آفر سے فائدہ اٹھائیں
تنخواہ کے پیسے نہیں مگر کوارڈنیٹر 25 رکھے ہوئے ہیں #نیند_سرکار pic.twitter.com/S0GDVqUHFp— Chief Sab (@ChiefSab8) December 21, 2022
ڈاکٹر ناصر خان نے کہا کہ ’بلوچستان میں کوآرڈنیٹرز کی آسامیاں خالی ہیں۔ بے روزگار افراد جلد سے جلد قدوس بزنجو سے رابطہ کریں۔‘
عبدالقدوس بزنجو کے حامیوں نے بھی بڑی تعداد میں کوآرڈنیٹرز کی تعیناتیوں پر تنقید کی ہے۔
انبیٹ ایبل بزنجو نے لکھا کہ ’غیر ضروری اعلان: مزید کوآرڈنیٹرز کے لیے اگلی قرعہ اندازی اس سال کے اختتام پر ہوگی۔ اپنی اپنی پرچیاں سنبھال کر رکھیں۔‘
غیر ضروری اعلان:
مزید کوارڈینٹرز کیلئے اگلی قرعہ اندازی اس سال کے اختتام پر ہوگی۔
اپنی اپنی پرچیاں سنبھال کر رکھیں۔— Unbeatable Bizenjo (@LoveBizenjo143) December 21, 2022