Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: موسم سرما کا ’شدید طوفان‘، 15 لاکھ شہری بجلی سے محروم

سخت سردی تقریباً 15 لاکھ بجلی کے صارفین کے لیے ایک فوری تشویش کی وجہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کو موسم سرما کے شدید طوفان نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے بعد تقریباً 15 لاکھ امریکی شہری بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس طوفان کی وجہ سے کرسمس سے کچھ دن قبل ملک کی بڑی شاہراہیں بند جبکہ ہزاروں پروازیں منسوخ ہو گئی تھیں۔
اس وقت معتدل موسم کی حامل شمار ہونے والی جنوبی ریاستوں سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں شدید برفباری، تیز اور ٹھنڈی ہواؤں کا راج ہے۔
قومی موسمیاتی سروس کے مطابق تقریباً 24 کروڑ (70 فیصد آبادی) افراد کو موسمی چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ سرد ہوا نے درجہ حرارت کو منفی 55 ڈگری فارن ہائیٹ تک کم کر دیا ہے۔
’ٹریکر پاور آؤٹیج یو ایس‘ کے مطابق سخت سردی تقریباً 15 لاکھ بجلی کے صارفین کے لیے فوری تشویش کی وجہ ہے بالخصوص امریکہ کے جنوب اور مشرق میں۔

جمعرات کو اوکلاہاما میں ٹریفک حادثات میں کم از کم دو اموات کی اطلاع ملی (فوٹو: اے ایف پی)

اے ایف پی کے مطابق شمالی اور جنوبی ڈکوٹا، اوکلاہاما، آئیووا اور دیگر جگہوں پر ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں نے تقریباً صفر کے قریب حدِنظر، برف سے ڈھکی سڑکوں اور برفانی طوفان کے حالات کی اطلاع دی ہے اور رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو اوکلاہاما میں ٹریفک حادثات میں کم از کم دو اموات کی اطلاع ملی جبکہ کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے اپنی ریاست میں تین اموات کی تصدیق کی۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے ایک پریس بریفنگ میں کہ ’یہ بہت بڑا اور ملک گیر طوفان ہے۔ سڑکیں آئس سکیٹنگ رِنک کا روپ دھار رہی ہیں اور آپ کے ٹائر اس صورت حال سے نمٹ نہیں سکتے۔‘

جمعے کو ساڑھے چار ہزار سے زیادہ امریکی پروازیں قبل از وقت منسوخ کر دی گئی تھیں (فوٹو: اے ایف پی)

ایک سکول ٹیچر اور رضاکار روزا فالکن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایل پاسو، ٹیکساس میں موجود مایوس تارکین وطن گرمائش کے حصول کے لیے گرجا گھروں، سکولوں اور سِول سینٹر میں جمع ہوئے۔
لیکن ان میں سے کچھ پھر بھی منفی 15 ڈگری درجہ حرارت میں باہر ہی رہے کیونکہ انہیں امیگریشن حکام کی نظر میں آ جانے کا خدشہ تھا۔
کیلیڈن، اونٹاریو کی جینیفر کیمبل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میرے خیال میں ہر چند برس بعد ہمیں کچھ بڑے طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پھر ہم معمول پر آ جاتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ جمعے کو ساڑھے چار ہزار سے زیادہ امریکی پروازیں قبل از وقت منسوخ کر دی گئی تھیں جبکہ پانچ ہزار 900 تاخیر کا شکار ہوئیں۔

شیئر: