Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے استعفوں کا معاملہ، ’ہر رکن اسمبلی کو تصدیق کے لیے بُلایا جائے گا‘

سپیکر راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے صرف 11 ارکان کے استعفے قبول کرنے کا اعلان کیا تھا (فائل فوٹو: قومی اسمبلی)
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر کے دفتر بلایا جائے گا۔‘
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اتوار کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پی ٹی آئی کے ہر رکن اسمبلی کو ذاتی حیثیت میں حاضر ہو کر اپنے استعفے کی تصدیق کرنا ہو گی۔‘
 ’پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے قومی اسمبلی کے طریق کار 2007 کے قواعد و ضوابط  کے ذیلی قاعد 43 کے پیراگراف  (بی) کے تحت بلایا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کو 6 سے 10 جون 2022 تک استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں مدعو کیا گیا تھا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق ’باضابط طور پر مدعو کرنے کے باوجود پی ٹی آئی کا کوئی بھی ممبر قومی اسمبلی استعفے کی تصدیق کے لیے سپیکر کے چیمبر میں نہیں آیا تھا۔‘
’اس حوالے سے 22 دسمبر 2022 کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر اور جماعت  کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھیجے گئے خط کا جواب بھی ارسال کیا گیا تھا۔‘
یاد رہے کہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کا اعلان 11 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف کے انتخاب سے قبل قومی اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کا اعلان 11 اپریل کو اسمبلی کے فلور پر کیا تھا (فائل فوٹو: قومی اسمبلی)

قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے تحریک انصاف کے 123 ارکان کے استعفے قبول کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ دو ارکان نے استعفوں کی تصدیق نہیں کی تھی۔
تاہم بعد ازاں نئے سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے 123 ارکان کے استعفوں مییں سے صرف 11 ارکان کے استعفے قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریک انصاف کی جانب سے خالی کی گئی 8 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے جن میں سے عمران خان نے 7 پر کامیابی حاصل کی تھی۔

شیئر: