قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ترجمان نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ ’سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے ہیں اور استعفوں کے نوٹی فیکیشنز الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے گئے ہیں۔‘
ترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق جن 11 ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ’ان میں این اے 22 مردان سے علی محمد خان اور این اے 24 چارسدہ سے فضل محمد خان کے نام شامل ہیں۔‘
’این اے 31 پشاور سے شوکت علی، این اے 45 کُرم ایک سے فخر زمان خان، این اے 108 فیصل آباد سے فرخ حبیب اور این اے 118 سے بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) اعجاز احمد شاہ کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
پی ٹی آئی استعفے جلد الیکشن پر مجبور کر سکتے ہیں؟Node ID: 660401
-
ڈپٹی سپیکر نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفے کیوں منظور کیے؟Node ID: 661211
-
تحریک انصاف کا ارکان اسمبلی کے استعفے واپس نہ لینے کا اعلانNode ID: 673456
ترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے مزید بتایا کہ ’این اے 237 ملیر کراچی سے جمیل احمد خان، این اے 239 کورنگی کراچی سے محمد اکرم چیمہ، این اے 246 کراچی جنوبی سے عبدالشکور شاد کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے ہیں۔‘
ان کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے جن 11 ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں صوبہ خیبر پختونخوا سے چار اور صوبہ پنجاب سے دو ارکان شامل ہیں۔
سندھ سے تحریک انصاف کے تین ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ہیں اور ان تمام کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ مخصوص نشستوں سے منتخب ہونے والی دو خواتین ارکان کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے مئی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور پارٹی کے دیگر قومی اسمبلی سے استعفوں کی تصدیق کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔
Want to appreciate our 123 MNAs as their resignations have been accepted by Speaker Qasim Suri. Their standing firm for a sovereign Pak & against US-initiated regime change bringing to power criminals, convicted & on bail - the ultimate insult to any self respecting indep nation.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 14, 2022
میڈیا سے گفتگو میں راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ ارکان اسمبلی کو پیش ہو کر رولز کے مطابق استعفوں کی تصدیق کرنا ہوگی، اگر استعفے نہیں بھی دیے تو بھی بتانا ہوگا۔‘
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’اگر تحریک انصاف کے ارکان پیش نہ ہوئے تو پھر ہم استعفوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔‘
دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی کے بیان کے بعد تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ ’اُس کے ارکان اپنے استعفے واپس نہیں لیں گے۔‘
تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’پارٹی کا اپنے ارکان اسمبلی کے استعفے واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘
’انہوں نے کہا تھا کہ ’سابق سپیکر قومی اسمبلی نے ہمارے ارکان کے استعفوں کو منظور کرلیا تھا اور موجودہ سپیکر کو فیصلے کا جائزہ لینے کا اختیار نہیں ہے۔‘
