قبائلی دشمنی کسی جنگ سے کم نہیں ہوتی، یہ لڑائی جتنی پرانی ہوتی جاتی ہے اتنی ہی خونریزی زیادہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ایسی ہی ایک دشمنی خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں 35 برس پہلے شروع ہوئی۔ تحصیل لنڈی کوتل کے دو اثر ورسوخ رکھنے والے خاندانوں میں 1986 میں معمولی تنازع پر دشمنی کا آغاز ہوا اور یہ ایک طویل لڑائی کی صورت اختیار کر گئی۔
مزید پڑھیں
-
ہیلی کاپٹر کا استعمال، خیبرپختونخوا حکومت اور گورنر آمنے سامنےNode ID: 729531