Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چین سے سفر کرنے والوں پر عائد بین الاقوامی پابندیاں ناقابل قبول ہیں‘

امریکہ اور یورپی ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ فوٹو: گیٹی
چین کی حکومت نے اپنے ملک سے سفر کرنے والے مسافروں پر عائد کورونا پابندیوں کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے۔
خبر ساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مزید ممالک نے چین سے سفر کرنے والوں پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں جس پر چین کی حکومت نے ردعمل دیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ چین کو نشانہ بناتے ہوئے چند ممالک نے داخلے پر سختی کی ہے۔
خیال رہے کہ چین میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد امریکہ، کینیڈا، جاپان، فرانس اور چند دیگر ممالک نے چین سے آنے والے تمام مسافروں کو پہنچنے سے قبل منفی کورونا ٹیسٹ فراہم کرنے کا کہا ہے۔
چینی ترجمان نے پابندیوں سے متعلق کہا کہ یہ سائنسی بنیاد پر نہیں ہیں اور چند اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’چین بھی بدلے کے اصول پر اقدامات کرے گا۔‘
چینی ترجمان کے بیان پر امریکہ نے واضح کیا کہ چین کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کافی نہیں ہے اور شفافیت کی کمی کے جواب میں یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ سائنس کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور مسافروں سے کورونا ٹیسٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام متعلقہ ممالک اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔
جبکہ چین نے بھی آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں اور سیاحوں کے علاوہ بین الاقوامی طالب علموں کو بھی ویزا نہیں جاری کر رہا۔

چین کے شہر شنگھائی میں 70 فیصد سے زائد آبادی کورونا سے متاثر ہے۔ فوٹو: روئٹرز

گزشتہ سال دسمبر سے لے کر اب تک چین نے کورونا سے ہونے والی 22 ہلاکتیں ریکارڈ کی ہیں جبکہ عالمی ماہرین کے خیال میں اصل اعداد و شمار زیادہ ہو سکتے ہیں۔
منگل کو چین کے سرکاری میڈیا نے ایک سینیئر ڈاکٹر کے حوالے سے کہا کہ ’مرکزی شہر شنگھائی کی 70 فیصد آبادی ممکنہ طور پر کورونا سے متاثر ہے۔‘
خیال رہے کہ اپریل کے بعد سے شنگھائی میں دو ماہ کے لیے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا جب اس کے چھ لاکھ سے زائد رہائشی کورونا سے متاثر تھے اور اکثر کو قرنطینہ سینٹرز میں رکھا گیا تھا۔
لیکن اب کورونا کا اومی کرون ویریئنٹ شہر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
جبکہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ سمیت دیگر شہروں میں بھی کورونا کی لہر عروج پر ہے۔
چینی حکام نے نئے قمری سال کے جشن کے دوران بھی کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے جب لاکھوں افراد اپنے آبائی علاقوں کو سفر کریں گے۔ 
چین میں نئے قمری سال کا جشن منانے کے لیے تعطیلات کا آغاز 21 جنوری سے ہو جاتا ہے۔

شیئر: