Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیر کا متنازع دورۂ مسجد اقصٰی، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

پوری مسلم دنیا نے اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر کے دورے کی مذمت کی تھی۔ (فوٹو: اے پی)
اقوام متحدہ نے اسرائیلی وزیر دفاع کے مسجد الاقصٰی کے متنازع دورے کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ اجلاس فلسطین، اسلامی اور غیر اسلامی ملکوں کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔
منگل کو اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتامر بین گویر نے یروشلم میں مقدس مقام کا دورہ کیا تھا۔
پوری مسلم دنیا نے اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر کے دورے کی مذمت کی تھی۔ امریکہ نے بھی اس دورے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے عرب ممالک کے سفیروں، اسلامی تعاون تنظیم اور غیر وابستہ ممالک کی تنظیم کے نمائندگان سے ملاقاتوں کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ نہ صرف اسرائیلی وزیر کے دورے کی بلکہ اسرائیل میں وسیع پیمانے پر ’انتہا پسندی کے ماحول‘ کی بھی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔
انہوں نے اسرائیل پر مسلمانوں کے مقدس مقامات بلکہ قبرستانوں سمیت مسیحیوں کے مقدس مقامات پر بھی’جارحیت‘ کا الزام لگایا۔
یہودیت میں یہ سب سے مقدس مقام ہے۔ اسی طرح یہاں مسجد اقصٰی بھی ہے جو اسلام میں تیسرا مقدس مقام ہے۔
1967 میں اس مقام پر اسرائیل کے قبضے کے بعد یہودیوں کو جانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم وہ وہاں عبادت نہیں کر سکتے۔
اسرائیلی وزیر نے کہا تھا کہ ٹیمپل ماؤنٹ ’یہودیوں کے لیے سب سے اہم ترین‘ مقام ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’یہودیوں کو بھی یہ جگہ استعمال کرنے کا حق ہے۔‘
فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ ہم خوبصورت بیانات سے مطمئن نہیں ہوں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ان پر ٹھوس طریقے سے عملدرآمد کیا جائے۔‘
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل خالد خیر سلامتی کونسل کو بریف کریں گے۔

شیئر: