سال 2022 فلسطینیوں کے لیے بدترین، بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاکتیں
سال 2022 فلسطینیوں کے لیے بدترین، بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاکتیں
اتوار 1 جنوری 2023 11:08
سال 2022 میں مغربی کنارے اور غزہ میں 225 فلسطینی ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں سال 2022 میں ہونے والی ہلاکتوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ سال فلسطینیوں کے لیے انتہائی دردناک رہا۔
عرب نیوز کے مطابق گزشتہ سال کے دوران نہ صرف بڑے پیمانے پر فلسطین میں انسانی نقصان ہوا بلکہ اسرائیلی جارحیت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اور اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل میں انتہائی قدامت پسند جماعت نے حکومت بنائی۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان ابراہیم میلہم نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’جس پیمانے پر اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو ہلاک کیا اس اعتبار سے 2022 بدترین سال تھا۔‘
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ بارہ ماہ کے دوران مغربی کنارے اور غزہ میں 225 افراد ہلاک ہوئے۔
تاہم ابراہیم میلہم کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی جدو جہد کے لیے عرب ممالک کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر جس طرح سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس سے امید پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ انہیں فلسطینی عوام کے حقوق اور مطالبات کی سمجھ ہے۔
یروشلم میں فتح تحریک کے رہنما احمد غنیم کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فائٹرز کی نئی نسل کا ابھرنا سال 2022 کی سب سے مثبت بات ہے۔
فلسطینیوں کے خیال میںہگزشتہ ماہ کے دوران اسرائیلی دفاعی افواج کے طریقہ کار میں تبدیلی آئی ہے اور خطرہ محسوس ہونے کی صورت میں وہ حملہ آور کو زخمی کرنے کے بجائے گولی مار کر ہلاک کر دیتے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے خیال میں آئندہ ہفتوں کے دوران مغربی کنارے میں سکیورٹی صورتحال مزید خراب ہونے اور اسرائیلی فوجیوں سمیت یہودی آباد کاروں پر حملوں کا بھی خطرہ ہے، جس سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
2022 میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں اضافہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی
سال 2022 کے آخری دن 31 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے سے متعلق رائے شماری ہوئی جس میں 87 ممالک نے فلسطین کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔
جنرل اسمبلی نے عالمی عدالت انصاف سے درخواست کی ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے سے متعلق قانونی رائے فراہم کرے۔ یہ درخواست اکثریت کے ووٹوں سے منظور کر لی گئی ہے جس کا فلسطینی حکومت نے خیر مقدم کیا ہے۔
صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے ٹویٹ میں کہا کہ رائے شماری کے نتائج سے واضح ہے کہ پوری دنیا فلسطینی عوام اور ان کے ناقابل تلافی تاریخی حقوق کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے جاری بیان میں کہا کہ صدر محمود عباس نے تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے جو فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور وہ تمام فریقین جنہوں نے اس فیصلے کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔