Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی جڑے ہوئے بچوں کا آپریشن مکمل 

مملکت میں1990 میں سیامی بچوں کے آپریشن پروگرام کا آغاز کیا تھا(فوٹو، ایس پی اے)
کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں جڑے بچوں کے آپریشن کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’عراق کے جڑے ہوئے بچوں عمراورعلی کا آپریشن کامیاب رہا۔ سیامی بچوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کردیا گیا‘۔ 
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘کے مطابق ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نےمزید کہا ہے کہ ’عراقی بچوں کا سینہ، پیٹ اورآنتیں جڑی ہوئی تھیں۔ ان کا آپریشن وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت کنگ عبدالعزیز سٹی کے شاہ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں کیا گیا‘۔ 
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ ’عراقی بچوں کے آپریشن کی منصوبہ بندی ستمبر کے مہینے میں اس وقت شروع کی گئی تھی جب یہ دونوں بچےعراق سے ریاض پہنچے تھے‘۔  
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ ’آپریشن کے چاروں مراحل مکمل ہوگئے ہیں۔ پانچواں مرحلہ شروع کردیا گیا ہے۔ جڑے بچوں علی اورعمر کے آپریشن میں 27 کنسلٹنٹ، ماہرین، تکنیکی اورامدادی ماہرین پر مشتمل عملہ شریک ہوا۔
عراقی  بچوں کا آپریشن خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات کی تعمیل میں انجام دیا گیا‘۔ 
یاد رہے کہ عراق کے جڑے بچوں کا مملکت میں یہ پانچواں آپریشن ہے۔ سعودی عرب نے 1990 میں جڑے بچوں کو علیحدہ کرنے والے آپریشن پروگرام کا آغاز کیا تھا۔

اب تک 53 سیامی بچوں کے آپریشن کیے جاچکے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

اس حوالےسے  یہ  54 واں آپریشن تھا۔ علاوہ ازیں سعودی پروگرام کے تحت 23 ممالک کے  127 جڑے  بچوں کے معائنہ جات کیے جاچکے ہیں۔ 

شیئر: