Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا کابینہ کا آخری اجلاس، بُلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی منظوری

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی اسمبلی کی تحلیل کی سمری بھیج رہے ہیں اور اگر گورنر نے منظور نہ کی تو 48 گھنٹوں میں آئینی طور پر خودبخود عمل درآمد ہو جائے گا۔
منگل کو پشاور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بیرسٹر سیف نے بتایا کہ ’ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈینٹل کالج اور صوبے کے 20 اضلاع کے لیے 180 ملین روپے سے بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی گئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پشاور پریس کلب کے لیے وزیراعلیٰ نے پانچ کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا جس کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔‘
’لائیو سٹاک ایکٹ میں ترمیم اور جانوروں کے ساتھ ظلم کرنے کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ جانوروں کی لڑائی کرانے اور جوا کھیلنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘
صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’تفریح کے لیے پرندوں اور جانوروں کو لڑانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔‘
قبل ازیں ایک بیان میں صوبائی حکومت نے بتایا کہ وزیراعلٰی محمود خان نے کابینہ کے 86 ویں اجلاس سے خطاب میں اپنی حکومت کی چار سال کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعلٰی نے کہا کہ ’پچھلے چار سال انتہائی خوش اسلوبی سے گزرے۔ تمام کابینہ اراکین، حکومتی اور اپوزیشن اپم پی ایز اور بیوروکریسی کا شکرگزار ہوں۔‘
محمود خان کا کہنا تھا کہ ’خیبر پختونخوا کے عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔ ملکی مفاد میں اسمبلی آج ہی تحلیل کریں گے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’آنے والے عام انتخابات میں پورے ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔‘
ان کے مطابق ا’مپورٹڈ حکمرانوں کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام ہے اور اس کرپٹ ٹولے سے چھٹکارا ناگزیر ہو چکا ہے۔‘

شیئر: