Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی میں واپسی، تحریک انصاف کی حکمت عملی کیا؟

صوبہ پنجاب کی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد پاکستان میں سیاسی صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے۔
پنجاب میں نگراں وزیراعلٰی کے تقرر کا عمل شروع ہوچکا ہے جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اب قومی اسمبلی کے انتخابات بھی قبل از وقت کروانے کے لیے وفاقی حکومت پر دباؤ مزید بڑھانا شروع کر دیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو کے دوران قومی اسمبلی میں واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔
تحریک انصاف اس حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پی ٹی آئی قانونی طور پر اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ وہ اسمبلی سے باہر رہتے ہوئے اپنے منحرف ارکان اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روک سکتی ہے یا نہیں۔‘
’شہباز شریف کے اعتماد کا ووٹ لینے سے قبل پارٹی اپنی حکمت عملی مرتب کرے گی، شہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے منحرف ارکان سے متعلق موثر حکمت عملی بنائی جا رہی ہے جس میں قومی اسمبلی میں واپسی اور اپنا پارلیمانی لیڈر منتخب کرنا بھی شامل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر شہباز شریف کے خلاف اعتماد کا ووٹ کامیاب بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں جانا پڑا تو تحریک انصاف ایوان میں اپنا کردار ادا گی۔‘
اس حوالے سے تحریک انصاف کے ذرائع سے اردو نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ ’مسلم لیگ ق کے تحریک انصاف میں انضام کا اعلان بھی فی الحال موخر کر دیا گیا ہے۔‘
قومی اسمبلی میں مونس الٰہی بطور پارلیمانی لیڈر ق لیگ کے ارکان کو شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کی حکمت عملی بھی تیار کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے تحریک انصاف میں انضمام کی صورت میں پرویز الٰہی گروپ کے ارکان اسمبلی کی رکنیت قومی اسمبلی سے ختم ہونے کا خدشہ ہے، جس کی وجہ سے فوری طور پر پرویز الٰہی ق لیگ کے تحریک انصاف میں انضمام یا شمولیت کا اعلان نہیں کریں گے۔‘
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارلیمانی لیڈر کی ہدایات کو تحفظ حاصل ہے اور ارکان اسمبلی پارلیمانی لیڈر کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہوں گے، بصورت دیگر ارکان اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے ذرائع نے مزید بتایا کہ ’شہباز شریف سے اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ تحریک انصاف وفاقی حکومت میں نگراں سیٹ اپ کے لیے موثر کردار ادا کرنے کی حکمت عملی مرتب کر رہی ہے جس میں نگراں حکومت کا قیام، الیکشن کمیشن سے متعلق فیصلے اور دیگر اہم ایشوز پر کردار ادا کرے گی۔‘
اس حوالے سے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا منگل کے روز زمان پارک میں اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جس میں شہباز شریف سے اعتماد کا ووٹ لینے، منحرف ارکان اسمبلی کے ووٹ کو غیر موثر کرنے اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کو ہٹانے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

شیئر: