مالدارگداگرعورت اپنی لگژری گاڑی میں بھیک مانگنے جاتی تھی(فوٹو، ٹوئٹر)
متحدہ عرب امارات کے ادارے پبلک پراسیکیوشن نے خبردارکیا ہے کہ ڈیجیٹل ذرائع کو گداگری میں استعمال کرنے پر10 ہزاردرہم جرمانہ اور3 ماہ تک قید کی سزا مقرر ہے۔
امارات الیوم اخبار کے مطابق محکمہ انسداد گداگری نے گزشتہ دنوں لگژری گاڑی کی مالکہ ایک مالدارعورت کو گداگری کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
ادارہ پراسیکیوشن کا انسداد گداگری قانون کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ریاست کے قانون 34 کی شق 51 کے تحت ایسے افراد جو کسی بھی طریقے سے گداگری میں ملوث پائے جاتے ہیں انہیں قید اورجرمانے کا سامنا کرنا ہوگا۔
قانون کے مطابق کسی بھی ڈیجیٹل ذریعے کو استعمال کرتے ہوئے مالی امداد طلب کرنا قانونی طورپرمنع ہےایسے کرنے والےقانون کی شق 51 کے تحت سزا کا مستحق ہوں گے۔
دوسری جانب ابوظبی پولیس کا کہنا ہے کہ معاشرے سے گداگری کے خاتمے کےلیے عوام بھرپورتعاون کریں ۔ گداگروں کے بارے میں معلومات ٹول فری نمبر999 پرفراہم کی جاسکتی ہیں۔
پیشہ ورگداگروں کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ محکمہ انسداد گداگری کی ٹیم نے ایک ایسی پیشہ ورگداگر کو گرفتار کیا جو روزانہ مختلف مساجد کے باہرکھڑے ہو کر بھیک مانگتی تھی۔
ایک شہری نے گداگر عورت کے بارے میں اطلاع فراہم کی جس میں کہا گیا تھا کہ ’مالدار گداگر‘ عورت اپنی لگژری گاڑی میں گداگری کرنے آتی ہے۔
پولیس نے شہری کی جانب سے نشاندہی پرگداگرعورت کی نگرانی کی۔ اطلاع درست ہونے پراسے حراست میں لے لیاگیا۔
ملزمہ سے تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ کافی مالدارہے جبکہ گداگری کےلیے اپنی ذاتی گاڑی میں آتی ہے جونئے ماڈل کی اورکافی لگژی تھی۔
مالدارگداگرعورت بھیک مانگنے کے بعد جب سب لوگ مسجد سے چلے جاتے تو دورکھڑی اپنی گاڑی میں بیٹھ کردوسرے مقام پرچلی جاتی تھی۔