Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الاقوامی ایوارڈز سمیٹنے والی تیلگو فلم ’آر آر آر‘ شہرت کی بلندیوں پر

’آر آر آر‘ کے ایوارڈز جیتنے کی سب بڑی وجہ اس کا گانا ’ناٹو ناٹو‘ ہے (فوٹو: سکرین گریب)
2022 میں جنوبی انڈیا کی تیلگو انڈسٹری سے ریلیز ہونے والی فلم ’آر آر آر‘ اب تک گولڈن گلوب ایوارڈ، کرٹکس چوائس مووی ایوارڈ اور نیو یارک فلم کرٹکس سرکل ایوارڈ سمیت 15 انٹرنیشنل ایوارڈ اپنے نام کر چکی ہے۔
معروف ہدایتکار ایس ایس راجامولی کی اس فلم نے انڈیا میں تاریخی کامیابیاں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ہالی وُڈ کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے جس کے بعد فلمی شائقین نے اس فلم سے آسکرز ایوارڈ جیتنے کی بھی اُمید باندھ لی ہے۔
فلم کی کہانی 1920 کے دو ایسے کرداروں کے گرد گھومتی ہے جو برصغیر میں برطانوی راج کے خلاف لڑتے ہیں۔
اس فلم میں مرکزی کردار رام چرن اور جونیئر این ٹی آر نے کیا ہے جبکہ اجے دیوگن اور عالیہ بھٹ نے کیمیو رول ادا کیے ہیں۔
’آر آر آر‘ کے ایوارڈز جیتنے کی سب بڑی وجہ اس کا گانا ’ناٹو ناٹو‘ ہے جس میں راجو (رام چرن) اور بھیم (جونیئر این ٹی آر) پرفارم کرتے ہیں۔
اس گانے میں دونوں کرداروں کا ایک جیسا ڈانس، موسیقی، شاعری اور سنیماٹوگرافی سمیت تمام عناصر دلکش ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس گانے نے گولڈن گلوب جیسا معتبر ایوارڈ جیتا ہے۔
ہالی وُڈ رپورٹر کے مطابق ’فلم کے پاس سب سے بہترین اوریجنل گانے کی کیٹیگری میں آسکرز ایوارڈ جیتنے کا موقع ہے۔‘
اگر ایکشن کی بات کی جائے تو فلم میں کئی ایسے مناظر ہیں جس پر ایس آر راجامولی کو داد دینے کا دل کرتا ہے۔ چاہے فلم کے آغاز میں بھیم کی شیر کے ساتھ لڑائی ہو یا دونوں ہیروز کے درمیان پُل پر ایکشن تھرلر سین ہو، تمام مناظر عمدگی سے فلمائے گئے ہیں اور وی ایف ایکس کا استعمال نہایت پیشہ وارانہ طریقے سے کیا گیا ہے۔
’آر آر آر‘ کے سکرپٹ اور سنیماٹوگرافی کی بات کی جائے تو یہ اپنی طرز کی کوئی منفرد فلم ہرگز نہیں ہے۔ دیکھنے والے کو ایسا ضرور محسوس ہوتا ہے کہ اس نے ایسا کچھ پہلے بھی دیکھا ہے چاہے وہ عامر خان کی فلم ’لگان‘ ہو یا رنویر سنگھ کی ’پدماوت‘ لیکن اس کے باوجود اس کی کہانی میں تسلسل، مناظر میں حسن اور کرداروں میں جان بھرپور انداز پائی جاتی ہے۔
فلم میں برطانوی راج سے منسلک تمام علامات جیسے ثقافت، برصغیر کے رسم و رواج اور عوام کی مشکلات کو اُس دور کے مطابق دکھائی گئی ہیں جس پر اس فلم کو ناقدین نے خوب سراہا ہے۔
ایس ایس راجامولی کے مطابق ہالی وُڈ کے معروف ہدایتکار جیمز کیمرون نے بھی ان کی فلم دیکھی ہے اور اسے پسند کیا ہے۔
انڈیا میں گزشتہ کچھ سالوں سے بڑی طرز کی فلمیں جنہیں ’میگنم اوپس‘ بھی کہا جاتا ہے انہیں پسند کیا جا رہا ہے اور اس کا آغاز بھی 2015 میں ایس ایس راجامولی کی فلم ’باہو بَلی‘ سے ہی ہوا تھا جس کے باعث اِس فلم نے کُل 1200 کروڑ انڈین روپے کا کاروبار کیا ہے۔

شیئر: