Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارٹیاں بہت ہیں، ہم کوئی نئی پارٹی نہیں بنا رہے: شاہد خاقان عباسی

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’روزگار صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ’مریم نواز کو سینیئر نائب صدر بنانے کا فیصلہ پارٹی کا اپنا ہے۔‘
سنیچر کو کوئٹہ میں ’قومی ڈائیلاگ‘ سیمینار میں خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے نئی پارٹی قائم کرنے کی ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں پارٹیاں بہت ہیں ہم کوئی نئی پارٹی نہیں بنا رہے۔ ایک ایسا فورم بنانا ہے جس پر عوامی مسائل پر بات ہو سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قومی اسمبلی، سینیٹ اور نہ ہی صوبائی اسمبلی میں اب عوام کے مسائل پر بات ہوتی ہے، اس لیے غیرسیاسی فورم پر عوام کے حقیقی مسائل پر بات کرنے نکلے ہیں۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پہلے مفتاح اسماعیل نے کوشش کی اب اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔‘
قبل ازیں شاہد خاقان عباسی کا ’قومی ڈائیلاگ‘ سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ ’ملک کی بدقسمتی ہے کہ معیشت کی بدحالی اور سیاست کی ناکامی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پہلے مفتاح اسماعیل نے کوشش کی اب اسحاق ڈار کر رہے ہیں (فائل فوٹو: اے پی)

سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنما مصطفٰی نواز کھوکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’آج بھی لوگوں کے ساتھ وہ سچ نہیں بولا جا رہا جس کی ملک کو ضرورت ہے۔‘
’پانامہ اور توشہ خانہ کی باتیں تو ہوتی رہیں مگر لوگوں کے مسائل کہاں تھے۔ اگر ہم نے ان مسائل کا سنجیدگی سے حل نہ نکالا تو خدانخواستہ پاکستان کو نقصان ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم سیاسی بریک ڈاؤن کے بھی قریب کھڑے ہیں۔ عوام اور سیاسی جماعتوں کے درمیان دوریاں پیدا ہو گئی ہیں۔‘
اس موقع پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’روزگار صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ ہمیں سب پاکستانیوں کو روزگار دینا ہو گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں آٹھ کروڑ افراد غربت میں رہ رہے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ 75 سال کے بعد بھی ایک تہائی پاکستانی غربت کا شکار ہیں۔‘
’ایسی کیا وجہ ہے لوگ غریب ہیں۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم کس روش پر جا رہے ہیں۔ 60 فیصد پاکستانی ایسے ہیں جن کی ماہانہ آمدنی 35 ہزار روپے سے کم ہے۔‘

مصطفٰی نواز کھوکھر نے کہا کہ ’عوام اور سیاسی جماعتوں کے درمیان دوریاں پیدا ہو گئی ہیں‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

سابق وزیراعلٰی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے ’قومی ڈائیلاگ‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ملک میں ہم اس لیے شامل ہوئے کہ اس میں ہماری عزت ہو گی، ہمیں سنا جائے گا۔ 1948 کے بعد شروع ہونے والی شورش آج تک جاری ہے۔ اسلام آباد والے اس شورش کو محسوس کرنے کے لیے تیار نہیں۔‘

شیئر: