Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محسن نقوی نگران وزیراعلٰی، پرویز الٰہی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

پارلیمانی کمیٹی میں بھی اتفاق رائے نہ ہونے کے سبب یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محسن رضا نقوی کو پنجاب کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کر دیا ہے۔ 
اتوار کی رات کو نگران وزیراعلی کی تقرری کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر نے کی۔
اجلاس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آرٹیکل 224 (اے) (3) کے تحت نگران وزیراعلٰی پنجاب کی تعیناتی کے سلسلے میں آج الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی۔
’اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن نثار احمد درانی، شاہ محمد جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ خان نے شرکت کی۔‘
’الیکشن کمیشن نے مکمل غور و خوض کے بعد سید محسن رضا نقوی کو نگران وزیراعلٰی پنجاب تعینات کر دیا ہے، اور اس بابت باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں گورنر پنجاب کو خط لکھا گیا ہے کہ وہ نگران وزیراعلٰی پنجاب سے حلف لیں۔‘
الیکشن کمیشن کی جانب سے تقرری کے بعد محسن نقوی نے رات کو ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں اعلی حکام نے شرکت کی۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے محسن نقوی سے حلف لیا۔
ہم سپریم کورٹ جارہے ہیں: پرویز الٰہی
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور سبکدوش ہونے والے وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پروزی الٰہی نے نے محسن نقوی کا تقرر مسترد کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ٹویٹ کی کہ ’الیکشن کمیشن نے کبھی مایوس نہیں کیا، محسن نقوی جیسے متنازع شخص کو وزیراعلٰی مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ کارکنان تیاری کریں عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔‘
چوہدری پرویز الٰہی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’حارث سٹیل مل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرنے والے شخص سے کیسے انصاف کی توقع کی جا سکتی ہے۔‘
میرا قریب ترین رشتے دار کیسے نگران وزیراعلٰی بن سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کا متنازع فیصلہ ہر اصول اور ضابطے کے خلاف ہے۔‘
پرویزی الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔‘
خیال رہے نگران وزیراعلی کے لیے وزیراعلی پنجاب پرویز الہی نے نے احمد نواز سکھیرا اور نوید چیمہ جب کہ اپوزیشن لیڈر نے محسن نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا تھا۔ مجوزہ ناموں میں سے کسی پر اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلی کے درمیان اتفاق نہ ہونے کے باعث یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا گیا تھا۔
پارلیمانی کمیٹی میں بھی اتفاق رائے نہ ہونے کے سبب یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا تھا۔
آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کا فیصلہ کرنے کے لیے دو دن کا وقت آج ختم ہو رہا تھا۔
جمعے کو حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کیمٹی کے اجلاس کے بعد پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت نے کہا تھا کہ ’فیصلہ یہ ہوا ہے کہ دونوں اطراف کی نام الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے، الیکشن کمیشن چاروں امیدواروں کے کردار کو سامنے رکھ کر بہتر شخص کا نام لائے۔
خیال رہے کہ صوبے میں قبل از وقت الیکشن کرانے کے لیے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب اسمبلی توڑنے کے لیے اپنی اتحادی جماعت کے وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کو ہدایت کی تھی۔

شیئر: