Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کرا سکتی ہے؟

تحریک انصاف کے کامیاب اُمیدواران نے تاحال حلف نہیں اُٹھایا (فوٹو: گیٹی امیجز)
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جمعے کو تحریک انصاف کے مزید 35 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔ ان استعفوں کی منظوری ایسے وقت میں ہوئی جب تحریک انصاف کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری تھا جس میں سپیکر سے مزید استعفوں کی منظوری کے لیے پیش ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
رواں ہفتے سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کی حکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا تو سپیکر قومی اسمبلی نے 35 ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کر لیے۔
اس سے قبل سپیکر قومی اسمبلی نے 11 استعفوں کو منظور کیا تھا جن حلقوں پر ضمنی انتخابات بھی ہوچکے ہیں تاہم پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواران نے تاحال حلف نہیں اُٹھایا۔ یوں مجموعی طور پر تحریک انصاف کے 81 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔ 
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی تعداد کتنی ہے؟  
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ پی ٹی آئی کے 151 ارکان اسمبلی میں سے 131 ارکان نے اپنے استعفے سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے جبکہ 20 ارکان اسمبلی راجہ ریاض کی سربراہی میں پارٹی سے منحرف ہو گئے تھے۔  
ان منحرف ارکان میں مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نشست پر ضمنی انتخابات جیتنے والے  محمود مولوی نے تاحال حلف نہیں اُٹھایا۔ میر محمد خان جمالی اور خواتین نشست پر منتخب ہونے والی آسیہ عظیم نے بھی منحرف ارکان کے گروپ میں شمولیت اختیار کر لی ہے یوں راجہ ریاض گروپ کی کُل تعداد 21 ہے۔
پی ٹی آئی کے 81 استعفے منظور ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ ہو چکے ہیں۔ موجودہ ایوان میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 70 ہے جس میں 49 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے سپیکر کو بھیج رکھے ہیں جبکہ 21 ارکان منحرف گروپ میں شامل ہیں۔ 
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ضمنی انتخابات میں سات حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے لیکن تاحال انہوں نے حلف نہیں اُٹھایا۔ اسی طرح ہنگو سے پی ٹی آئی کے رکن خیال زمان کی خالی ہونے والی نشست پر جیتنے والے امیدوار ڈاکٹر ندیم خیال نے بھی حلف نہیں اٹھایا۔  

کیا پی ٹی آئی اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کروا سکتی ہے؟ 

پاکستان تحریک انصاف کو اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کروانے کے لیے باقی 49 ارکان کو قومی اسمبلی سپیکر کے سامنے استعفے واپس لینے کے لیے پیش ہونا ہوگا تاہم سپیکر قومی اسمبلی اگر مزید 29 ارکان اسمبلی یا اس سے زائد کے استعفے منظور کرلیں تو راجہ ریاض گروپ کی تعداد بڑھ جائے گی اور ان کا ہی اپوزیشن لیڈر نامزد کیا جائے گا۔ 
قومی اسمبلی کے رولز کے مطابق اپوزیشن لیڈر ایوان میں اپوزیشن بینچز پر موجود اکثریت جماعت نامزد کرتی ہے۔

احمد بلال محبوب کے مطابق ’پی ٹی آئی اگر پارلیمنٹ میں واپس آتی ہے تو وہ اس وقت اپوزیشن بینچوں پر سب سے بڑی جماعت ہو گی‘ (فوٹو: اے ایف پی)

اس حوالے سے پاکستان کی پارلیمنٹ کے اعداد و شمار اور قانون سازی پر نظر رکھنے والے غیر سرکاری ادارے پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’رولز کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے سے نہیں روک سکتے۔‘
احمد بلال محبوب کے مطابق ’پی ٹی آئی اگر پارلیمنٹ میں واپس آتی ہے تو وہ اس وقت اپوزیشن بینچوں پر سب سے بڑی جماعت ہو گی اور رولز کے مطابق اپوزیشن لیڈر بھی ان ہی کا ہو گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر اس وقت پی ٹی آئی کے مزید استعفے بھی منظور کر لیے جائیں اور ان کی تعداد راجہ ریاض گروپ سے بھی کم ہو جاتی ہے تو پھر اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے میں پی ٹی آئی کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔‘

شیئر: