سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جمعے کو تحریک انصاف کے مزید 35 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔ ان استعفوں کی منظوری ایسے وقت میں ہوئی جب تحریک انصاف کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری تھا جس میں سپیکر سے مزید استعفوں کی منظوری کے لیے پیش ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں وزرائے اعظم نے کب کب اور کیوں اعتماد کا ووٹ لیا؟Node ID: 734636
-
سپیکر پی ٹی آئی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے سے روک سکتے ہیں؟Node ID: 735516
رواں ہفتے سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کی حکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا تو سپیکر قومی اسمبلی نے 35 ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کر لیے۔
اس سے قبل سپیکر قومی اسمبلی نے 11 استعفوں کو منظور کیا تھا جن حلقوں پر ضمنی انتخابات بھی ہوچکے ہیں تاہم پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواران نے تاحال حلف نہیں اُٹھایا۔ یوں مجموعی طور پر تحریک انصاف کے 81 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی تعداد کتنی ہے؟
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ پی ٹی آئی کے 151 ارکان اسمبلی میں سے 131 ارکان نے اپنے استعفے سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے جبکہ 20 ارکان اسمبلی راجہ ریاض کی سربراہی میں پارٹی سے منحرف ہو گئے تھے۔
ان منحرف ارکان میں مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نشست پر ضمنی انتخابات جیتنے والے محمود مولوی نے تاحال حلف نہیں اُٹھایا۔ میر محمد خان جمالی اور خواتین نشست پر منتخب ہونے والی آسیہ عظیم نے بھی منحرف ارکان کے گروپ میں شمولیت اختیار کر لی ہے یوں راجہ ریاض گروپ کی کُل تعداد 21 ہے۔
SURPRISE ONCE MORE !!!
ادھر خان صاحب میٹنگ کر رہے تھے واپسی کی، ادھر پکی واپسی ہو گئی۔ آنا ہے واپس اسمبلی؟ pic.twitter.com/LVu0ZAWOCc
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) January 20, 2023