تین سال بعد ووہان شہر کی رونقیں بحال، ’خوف نہیں رہا‘
تین سال بعد ووہان شہر کی رونقیں بحال، ’خوف نہیں رہا‘
پیر 23 جنوری 2023 15:43
ووہان میں نئے سال کا جشن بھرپور انداز میں منایا گیا۔ فوٹو: روئٹرز
چین میں ’صفر کورونا‘ پالیسی کے خاتمے کے بعد جہاں دیگر شہروں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں وہیں ووہان شہر کو بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تین سال لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد نئے چینی سال کے موقع پر ووہان شہر میں جشن کی تقریبات اس انداز میں منائی گئیں جیسے یہاں سے وبا کا گزر کبھی ہوا ہی نہیں تھا۔
خیال رہے کہ جنوری 2020 میں کورونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد ووہان پہلا شہر تھا جہاں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کورونا کی ابتدا اسی شہر سے ہوئی تھی۔
کورونا وبا نے دنیا کو ایک طرح سے تباہ کرکے رکھ دیا تھا، لاکھوں افراد کی موت واقع ہوئی اور عالمی معیشت ہل کر رہ گئی، ایسے میں چین نے ووہان شہر کو مکمل طور پر بند کر کے رکھ دیا تھا اور ملک بھر میں صفر کورونا پالیسی نافذ کر دی تھی۔
اس پالیسی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج کے بعد گذشتہ ماہ چین نے عوامی دباؤ میں آ کر پالیسی ختم کرتے ہوئے کورونا سے متعلق پابندیاں ہٹا دی ہیں۔
نئے چینی سال کی تقریبات کے موقع پر ووہان کی مارکیٹیں اور سڑکیں شہریوں سے بھری ہوئی نظر آئیں اور اس دوران کچھ نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔
تین سال میں پہلی مرتبہ نئے قمری سال کے موقع پر ووہان میں موجود بدھ مت کی ایک قدیم عبادت گاہ ’گویووان‘ کو بھی عوام کے لیے کھولا گیا جہاں شہریوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
کورونا پابندیاں ختم ہونے پر ووہان کے شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ تین سال کے تعطل کے بعد ان کے لیے زندگی معمول پر واپس آ رہی ہے۔
ووہان کے ایک شہری یان ڈونگجو کے خیال میں ’یہ سال یقیناً بہتر ثابت ہوگا۔‘
’ہم اس وائرس سے مزید خوفزدہ نہیں ہیں۔ ہمارے دلوں میں خوف نہیں رہا، جب تک کہ ہم خود کو محفوظ رکھیں اور ماسک پہنتے رہیں۔‘
ووہان میں بطور ڈرائیور کام کرنے والے لیانگ فیشنگ نے شہر کو ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے کھولنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
’ہماری پریشانی اور ڈپریشن کے مسائل آہستہ آہستہ ختم ہو رہے ہیں۔ معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں، اب فیملی اور دوستوں کے ساتھ مل کر باہر جا سکتے ہیں۔‘
ووہان کے شہریوں کو وہ وقت یاد ہے جب جنوری 2020 میں آدھی رات کو شہر کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ 76 دنوں کے لیے ووہان کا باقی دنیا سے رابطہ مکمل منقطع ہو کر رہ گیا تھا جبکہ شہری کورونا کے خوف سے اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہے گئے تھے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ نہیں رہی تھی۔
ووہان شہر میں سرگرمیاں تو بحال ہوگئی ہیں لیکن گوشت کی مرکزی مارکیٹ ابھی بھی بند ہے جسے کورونا وائرس کی شروعات کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
اس مارکیٹ جہاں کبھی خریداروں کا رش لگا ہوتا تھا تین سال بعد بھی ویران پڑی ہے جہاں کڑی نگاہ رکھنے کے لیے پولیس کی گاڑی مسلسل موجود ہوتی ہے۔
چین نے صفر کورونا پالیسی تو ختم کر دی ہے لیکن ابھی بھی بڑی تعداد میں شہری کورونا سے متاثر ہیں۔
سنیچر کو چین نے رپورٹ کیا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم 13 ہزار افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں۔