سوشل میڈیا پر گذشتہ روز سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں انہیں دیوار پھلانگ کر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی پولیس کے مطابق یہ واقعہ شہر میں بلدیاتی انتخابات کے بعد 18 جنوری کا ہے جب پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنما علی زیدی نے ضلع کیماڑی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر ’حملہ‘ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
کیا فواد چوہدری کی گرفتاری پی ٹی آئی کے لیے پیغام ہے؟Node ID: 737531
وائرل ہونے والی ویڈیو میں پہلے سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو ایک کھڑکی سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد کارکنان نے انہیں ہاتھوں کا سہارا دے کر دیوار پر چڑھایا اور پھر وہ وہاں سے گلی میں کود کر نکل گئے۔
علی زیدی اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف مقدمہ کراچی کے سائٹ اے تھانے میں درج کیا گیا ہے اور متن کے مطابق ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اس سی سی ٹی وی ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد علی زیدی یا ان کی جماعت کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم 18 جنوری کو پی ٹی آئی کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ علی زیدی اور کارکنان پر کیماڑی میں حملہ ہوا ہے۔
علی زیدی اور تحریک انصاف کے کارکنوں پر کیماڑی میں حملے کے شدید مذمت کرتے ہیں. یہ امپورٹد حکومت عوامی مینڈیٹ چرانے کے لئے قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 18, 2023
سوشل میڈیا پر متعدد صارفین کی جانب سے یہ ویڈیو شیئر کی گئی اور پی ٹی آئی رہنما علی زیدی پر تنقید بھی کی گئی۔
اویس سلیم نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈی سی کیماڑی کے دفتر پر حملے کے بعد جب ڈسٹرکٹ کیماڑی کی پولیس پہنچی تو علی زیدی کی دیوار پھلانگ کر فرار ہونے کی خوبصورت ویڈیو۔‘
ڈی سی کیماڑی کے دفتر پر حملے کے بعد جب ڈسٹرکٹ کیماڑی پولیس پہنچی تو علی زیدی کی دیوار پھلانگ کر فرار ہونے کی خوبصورت ویڈیو ۔۔۔
وڈیو و کیپشن بشکریہ @TanzilGillani pic.twitter.com/61SGprpEHB
— Awais Saleem (@awaissaleem77) January 25, 2023
رب نواز بلوچ نے لکھا کہ ’یہ فلم بھاگ ملکھا بھاگ کا سین نہیں ہے۔ بلکہ سابق وزیر علی زیدی ڈپٹی کمشنر کیماڑی کے آفس پر حملے کے بعد پچھلے دروازے سے دیوار پھلانگ کر بھاگ رہے ہیں۔‘