Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں سعودی طالب علم کی قاتلہ کی تلاش جاری

پولیس نے ملزمہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر20 ہزار ڈالرانعام مقررکیاہے(فوٹو،ٹوئٹر)
امریکہ کے شہرفلاڈیلفیا میں سعودی طالب علم کی قاتلہ کی تلاش جاری ہے۔ قتل کی واردات 23 جنوری کوہوئی تھی۔ 
العربیہ نیوزنے امریکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ 25 سالہ سعودی طالب علم الولید الغریبی کی لاش پیر23 جنوری کوعمارت کی تیسری منزل کے واش روم سے برآمد ہوئی تھی۔
امریکی پولیس جارجیا کی رہائشی 19 سالہ نیکول میری روجرز پر قتل کا شبہ ظاہرکیا ہے۔  پولیس نے ملزمہ سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 20 ہزار ڈالر کےانعام کا اعلان کیا ہے۔ 
فلاڈیلفیا پولیس نے ملزمہ کی شناخت کے لیے اس کی گاڑی سے متعلق ضروری معلومات بھی میڈیا کو جاری کی ہیں۔ 
واردات کے محرکات کے بارے میں تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔ مقتول سعودی طالب علم سے اس کے تعلق کے بارے میں بھی کسی قسم کی کوئی اطلاعات فراہم نہیں کی گئیں۔ 
سوشل میڈیا پرقتل کی مذکورہ واردت میں گہری دلچسپی ظاہر کی جارہی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ سعودی طالب علم 2 ماہ بعد کورس مکمل کرکے سعودی عرب واپس آنے والا تھا اور واپسی کی تیاریاں کررہا تھا۔
واپسی کے حوالے سے اس نے فرنیچر فروخت کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔ فیس بک پرسامان کی فروخت کرنے کا اشتہار بھی دیا تھا۔ سامان خریدنے کے لیے آنے والوں نے حملہ کرکے کیش چھین لیا تھا۔ 
دریں اثنا عکاظ اخبار کے مطابق الولید الغریبی کے گھر والوں نے ان رپورٹوں کو مسترد کردیا ہے جن میں دعوی کیا جارہا ہے کہ حملہ آور لڑکی نے واردات کے لیے فرنیچر خریدنے کے بہانے میں دروازہ کھلوایا تھا۔ 
الولید الغریبی کے چچا نے بتایا کہ یہ اطلاع درست نہیں ۔ واردات کرنے والی لڑکی الغریبی کے سامنے والے فلیٹ میں رہائش پذیر ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ خاتون ایک عرصے سے قتل کی منصوبہ بندی کررہی تھی اور وہ بھی اپنا فلیٹ چھوڑنے کا پروگرام بنائے ہوئے تھی۔ 

لڑکی نےسعودی طالب علم سے اپنے گھر کا سامان منتقل کرنے میں مدد چاہی تھی (فوٹو، ٹوئٹر)

لڑکی نےسعودی طالب علم سے اپنے گھر کا سامان منتقل کرنے میں مدد چاہی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ میں سامان اٹھا نہیں سکتی مدد درکارہے۔ جیسے ہی الغریبی اس کی مدد کے لیے اس کے گھر میں داخل ہوا اس نے ولید پرچھری سے حملہ کردیا۔ الغریبی نے خود کو بچانے اور مزاحمت کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکا۔ 
شور سن کرعمارت میں مقیم ایک اورخاتون ہنگامے کا سبب دریافت کرنے کے لیے باہر آئی تھی۔ اسی دوران حملہ آور خاتون نے سعودی طالب علم کی لاش اٹھا کر اپنے فلیٹ کے واش روم میں چھپا دی تھی۔
پڑوسن کو یہ کہہ کہ شور شرابے کی آوازکتے کی تھی اوراس کے جوتے پرجوخون کے نشانات ہیں وہ بھی اسی کے ہیں۔
ملزمہ نے اسی دوران سعودی کے فلیٹ سے اس کا موبائل اور قیمتی اشیا اپنے قبضے میں کرلیں اور وہاں سے فرار ہوگئی۔ 
الغریبی کے چچا نے بتایا کہ پڑوسن کو شک ہوگیا تھا اوراس نے پولیس کو رپورٹ کردی۔ 

شیئر: