Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے اعلٰی فوجی افسر کی 2025 تک چین کے ساتھ جنگ کی پیش گوئی

سپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے فوجی مشقیں کی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی فضائیہ کے اعلٰی عہدیدار نے سال 2025 تک چین کے ساتھ تنازع شروع ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے اپنی یونٹ کو جنگ کی تیاری کرنے کا کہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ایئر موبیلٹی کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیک منیہان نے اندرونی سطح پر جاری مراسلے میں کہا کہ ’ہمارا اصل مقصد روک تھام ہونا چاہیے اور ضرورت پڑنے پر چین کو شکست دی جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امید ہے کہ میں غلط ہوں۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ 2025 میں ہم لڑیں گے۔‘
جنرل مائیک نے وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان میں آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات چینی صدر شی جن پنگ کو عسکری جارحیت کا موقع فراہم کر سکتے ہیں، جبکہ اس دوران امریکی انتظامیہ کی تمام تر توجہ اپنے ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات پر مبذول ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’(صدر) شی کی ٹیم، وجوہات اور تمام مواقع سال 2025 سے مطابقت رکھتے ہیں۔‘
مراسلے میں جنرل مائیک نے موبائل کمانڈ کے تمام اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ فائرنگ رینج پر جائیں اور نشانہ بازی کے دوران سر کو نشانہ بنانے کی کوشش کریں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان نے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے کہ مراسلہ جنرل مائیک کی جانب سے ہی بھیجا گیا ہے۔
حالیہ چند ماہ کے دوران اعلٰی امریکی عہدیداروں کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات میں کہا گیا کہ تائیوان پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے چین کے اقدامات میں تیزی آ رہی ہے۔
گزشتہ سال اگست میں بیجنگ کی مخالفت کے باوجود وائٹ ہاؤس کی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے بڑی فوجی مشقوں کا انعقاد کیا تھا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے تائیوان کے لیے عسکری امداد بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد جلد از جلد تیاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔

شیئر: