Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آصف زرداری پر سازش کا الزام، شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

سابق صدر آصف زرداری کے خلاف الزامات عائد کرنے کے مقدمے میں گرفتار سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد پولیس نے شیخ رشید کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جس کے بعد انہیں جسمانی ریمانڈ پربھیجنے کی درخواست پر فیصلہ سنایا گیا۔
قبل ازیں شیخ رشید نے پولیس پر الزام لگایا کہ ’مجھے ساری رات سونے نہیں دیا گیا، میں آج سے تا دمِ مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کرتا ہوں۔‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیاسی اتحادی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو بدھ کی رات گئے درمیانی شب اسلام آباد پولیس نے پنجاب کی حدود میں نجی رہائش سے گرفتار کیا ہے۔ 
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شیخ رشید کے خلاف ایک شہری راجہ عنایت الرحمان کی درخواست پر آبپارہ تھانے میں مقدمہ درج کیا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک ٹی وی انٹرویو میں ’شیخ رشید نے ایک سازش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری نے کچھ دہشت گردوں کی خدمات حاصل کر لی ہیں جو عمران خان کو مروانا چاہتا ہے۔‘
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ’شیخ رشید ایک سابق صدر پاکستان کو بدنام کرنا چاہتا ہے اور زرداری صاحب اور ان کے خاندان کے لیے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔‘
ایف آئی آر میں استدعا کی گئی ہے کہ ’دفعہ 150 اور 151 کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمام کرداروں کو گرفتار کیا جائے اور ملک میں پھیلتی ہوئی بے چینی اور بدامنی کو روکا جائے۔‘
شیخ رشید کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں وہ گرفتاری کے بعد تھانہ آبپارہ میں ایک کرسی پر بیٹھے ہیں۔ 
 
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان میں کہا کہ ’لوگ سیڑھیاں لگا کر دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے ہیں اور بدتمیزی کی ہے، تمام ملازمین کو بے تحاشا مارا ہے اور مجھے زبردستی گاڑی میں ڈالا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج ہی جسٹس میاں طاہر نے میری ضمانت کی اور کہا کہ چھ تاریخ کو آئی جی پیش ہوں۔‘
شیخ رشید نے الزام لگایا کہ ’یہ سب کچھ مسلم لیگ ن اور (وزیر داخلہ) رانا ثنا اللہ کے کہنے پر ہو رہا ہے۔ سارے گھر کے دروازے اور کھڑکیاں توڑی گئی ہیں۔‘
سابق وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ’ فتح حق کی ہوگی اور عمران خان کے ساتھ ہیں۔‘
شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے رات گئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے و الے وڈیو بیان میں کہا کہ ’رات ساڑھے بارہ بجے آبپارہ پولیس اسلام آباد نے شیخ رشید کو ان کی نجی رہائش سے جو پنجاب کی حدود میں آتی ہے گرفتار کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد پولیس کے تین چار سو لوگ گھر کے اندر داخل ہوئے۔ شیخ رشید جس کمرے میں رہائش پذیر تھے وہ کمرہ توڑا اورانہیں ساتھ لے گئے۔‘
راشد شفیق کا کہنا تھا کہ ’شیخ رشید اس وقت تھانہ آبپارہ کے اندر ہیں۔ انہیں جس ایف آئی آر پر گرفتار کیا گیا وہ اس پر پہلے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ جا چکے تھے اور اس پر ہمیں ریلیف بھی ملا تھا۔  صبح توہین عدالت کی درخواست بھی دیں گے۔‘
راشد شفیق نے مزید کہا کہ جمعرات کی صبح شیخ رشید کو ایف ایٹ کی کچہری لا کر ان کا ریمانڈ لینے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ جمعرات کی صبح ساڑھے سات بجے کچہری پہنچیں۔
شیخ رشید کے بھتیجے نے یہ بھی الزام لگایا کہ ’پولیس ان کی دو بلٹ پروف گاڑیاں اور لائسنس شدہ دو کلاشنکوفیں بھی ساتھ لے گئی ہے۔ دو تین قیمتی گھڑیاں، موبائل اور نقدی بھی لے گئے ہیں۔‘
’گاڑیوں اور اسلحے کا ساتھ لے جانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ شیخ رشید پر پہلے بھی خود کش حملے ہو چکے ہیں ان کی جان کو خطرہ ہے۔‘
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے شیخ رشید کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹر اکاونٹ پر بیان میں کہا کہ ’الیکشن کمیشن کی مقرر کردہ اتنی متعصب اور منتقم نگران حکومت ہماری تاریخ میں کبھی مسلط نہیں ہوئی۔‘
’سوال یہ ہے کہ آیا پاکستان اس عوامی تحریک کا متحمل ہو سکتا ہے جس کی جانب ہمیں ایسے وقت میں دھکیلا جا رہا ہے جب امپورٹڈ حکومت ہمارا دیوالیہ نکال چکی ہے؟‘
شیخ رشید کو طبی معائنے کے لیے پمز ہسپتال لایا گیا
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب طبی معائنے کےلیے پمز ہسپتال لایا گیا۔ آبپارہ تھانے اور پمز ہستپال کے باہر میڈیا اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
شیخ رشید پولیس اہلکاروں سے کہتے رہے کہ وہ دہشت گرد نہیں ہیں، انہیں آرام سے لایا اور لے جایا جائے۔
 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’رانا ثنا اللہ کو پیغام دیتا ہوں کہ میں قانون کے تحت چھوڑوں گا نہیں۔ 6 تاریخ تک ضمانت پر ہوں۔ پنجاب کی حدود میں بحریہ ٹاؤن کے گھر سے مجھے اسلام آباد پولیس نے گرفتارکیا۔ صبح کورٹ میں پیش ہوں گا۔ توہین عدالت کی کارروائی بھی کریں گے۔‘
طبی معائنے کے حوالے سے انہوں نے سوال کیا ’آپ کو نشے میں نظر آتا ہوں۔ میں نے کبھی شراب نہیں پی، صرف سگار پیتا ہوں۔ حکومت ڈرامے کر رہی ہے۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، ان کا جرم یہ ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں۔

شیخ رشید کے خلاف ایک شہری کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہے( فوٹو: سکرین شاٹ)

تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی کنول شوذب نے ٹویٹ کی کہ ’شیخ رشید کے وکلا نے اس درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے یہ درخواست برخاست کر دی تھی۔ گرفتاری عدالتی حکم کے خلاف ہوئی ہے۔‘
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے جمعے کو اپنے ویڈیو خطاب میں  الزام لگایا تھا کہ ’مجھے قتل کرنے کے لیے پلان سی بنایا گیا ہے جس کے پیچھے آصف علی زرداری ہے۔‘
 تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دعویٰ تھا کہ ’جو چار لوگ مجھے مارنا چاہتے تھے آصف زرادری اُن کے ساتھ ہے۔‘

شیئر: