پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ویب سائٹ ‘کرک انفو‘ کی ایشیا کپ 2023 سے حوالے ایک خبر کے کچھ نکات کو حقائق کے برعکس قرار دیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’کرک انفو کی خبر میں کہا گیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے تمام ممبران کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں سے موقف لیں کہ ٹیمیں پاکستان بھیجی جا سکتی ہیں یا نہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں پھر مدمقابل آئیں گی؟Node ID: 731731
پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہم یہ وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ میٹنگ میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی اور کسی بھی رکن نے پاکستان میں کھیلنے کے حوالے سے اپنی حکومت سے اجازت لینے کا اشارہ نہیں دیا۔‘
پی سی بی کے بیان کے مطابق ’سری لنکا نے 2017 اور 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم بھی 2020 میں پاکستان کا دورہ کر چکی ہے۔
’ آئی سی سی فیوچر ٹورز پروگرام(ایف ٹی پی) کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے 2023 سے2027 تک پاکستان کے دوروں کی تصدیق کر دی ہے۔‘
واضح رہے کہ سنیچر کو کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ پی سی بی کے عبوری نگران چیئرمین نجم سیٹھی اور انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی سیکریٹری جے شاہ کی بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں بات چیت ہوئی ہے۔
خبر کے مطابق ’نجم سیٹھی نے جے شاہ کو آگاہ کیا کہ اگر انڈیا ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں آتا تو پاکستان بھی 2023 کا ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے انڈیا جانے پر غور کرے گا۔‘
کرک انفو نے اپنی خبر میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ ’رواں سال کے ایشیا کپ کے پاکستان میں ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ اب مارچ میں کیا جائے گا۔‘
پاکستان میں شیڈول ایشیا کپ پر تحفظات گزشتہ سال اکتوبر میں انڈیا کی جانب سے سامنے آئے تھے جب بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے ایونٹ کو نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کا کہا تھا۔
خیال رہے اس سے قبل سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے بھی دو ٹوک موقف اپنایا تھا کہ اگر انڈیا ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں آتا تو پاکستان بھی ورلڈ کپ کھیلنے انڈیا نہیں جائے گا۔
واضح رہے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال انڈیا میں کھیلا جائے گا۔