Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خان صاحب کی ہدایت کے باوجود لیڈران آنے کی زحمت نہیں کرتے‘، شہباز گِل ناراض

شہباز گل کے خلاف مقدمہ لاہور کے تھانہ مانگا منڈی میں ایک شہری کی درخواست پر درج کیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل اپنی پارٹی کے لیڈران سے ناراض نظر آ رہے ہیں۔
اتوار کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز گِل اپنی ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے لوکل لیڈران کی لاپرواہی کا شکوہ کرتے ہوئے مایوسی کا شکار نظر آئے۔
شہباز گِل نے ٹویٹ کی کہ ’کل صبح 9 بجے لاہور ہائیکورٹ میں جناب جسٹس طارق سلیم شیخ صاحب کی عدالت میں اپنی عبوری ضمانت میں پیش ہو رہا ہوں۔ نیا مقدمہ ہے ابھی تک مجھے ایف آئی آر نہیں مل رہی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’خان صاحب کی ہدایت کے باوجود ہمارے لوکل لیڈران تاریخوں پر آنے کی زحمت نہیں کرتے۔ ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے کوئی میرا ذاتی مقدمہ ہو۔‘
اس سے قبل صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ مقدمہ لاہور کے تھانہ مانگا منڈی میں ایک شہری کی درخواست پر درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق ایک شہری محمد اشفاق نے درخواست دی تھی کہ انہوں نے  28 نومبر کو جب اپنا موبائل فون کھولا تو انہیں شہباز گل راولپنڈی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے نظر آئے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ’اس تقریر میں شہباز گل کے الفاظ تھے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ باجوہ صاحب کے احکامات کے بغیر وہ مجھے اور اعظم سواتی کو ننگا کرے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ان کے احکامات کے بغیر ایک میجر جنرل رینک کا بندہ کچھ کرے گا۔‘
شہباز گِل کے شکوے پر ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھی اظہار خیال کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں فواد احمد ٹوئٹر پر کہتے ہیں کہ ’افسوس ناک صورتحال ہے۔ قربانی دینے والے کارکن کی قدر صرف زبانی نہیں عملی ہونی چاہیے۔
ن لیگ کی سپورٹر صائمہ فاروق نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’یہ عمران کے ٹائیگر جیل بھریں گے۔‘
وائس آف عمران خان نامی ایک ہینڈل نے سوال اٹھایا کہ ’پتا نہیں، پاکستان تحریک اںصاف شہباز گل کو کیوں نظر انداز کر رہی ہے؟

ارسلان بلوچ نے شہباز گِل سے متفق ہو کر کہا کہ ’لاہور کی قیادت کو پہنچنا چاہیے،بات گِل ٹھیک کر رہا ہے،مقدمے ذاتی نوعیت کے تو نہیں ہیں۔‘
 

شیئر: