Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غبارہ گِرانے سے امریکہ نے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا: چین

سنیچر کو امریکہ نے مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غبارے کو مار گِرانے کے امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو ’شدید متاثر اور نقصان پہنچایا ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ’نائب وزیر خارجہ ژی فینگ نے شکایت کی ہے کہ امریکہ کے اقدامات نے بالی اجلاس کے بعد سے چین اور امریکہ کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں دونوں فریقوں کی کوششوں اور پیش رفت کو شدید متاثر کیا ہے اور اسے نقصان پہنچایا ہے۔‘
وہ نومبر میں صدور جو بائیڈن اور شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی سربراہی ملاقات کا حوالہ دے رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’بیجنگ صورتحال کی پیش رفت پر پوری توجہ دے رہا ہے اور مزید ضروری رد عمل ظاہر کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘
اس سے قبل چین نے مبینہ جاسوس غبارے کو مار گرانے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے شدید ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی طریقہ کار کی خلاف ورزی کی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری بیان میں کہا تھا کہ ’امریکہ کی جانب سے بغیر پائلٹ سویلین ہوائی جہاز کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے پر چین نے شدید عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے۔‘
خیال رہے کہ سنیچر کو امریکہ نے ریاست کیرولائنا کے ساحل کے قریب مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق مشتبہ جاسوس غبارہ تقریباً 60 ہزار فٹ کی بلندی پر اُڑ رہا تھا اور اس کا سائز تین سکول بسوں کے برابر تھا۔
سنیچر کی صبح یہ غبارہ کیرولائنا کی حدود میں دیکھا گیا جہاں سے یہ بحر اوقیانوس پہنچا تھا۔
منگل کو امریکی صدر جو بائیڈن کو جب اس بارے سے متعلق بریف کیا گیا تو وہ اسے زمینی حدود میں گرانے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن پینٹاگون نے اس خیال کے برعکس رائے دی تھی۔
پینٹاگون کا موقف تھا کہ اس اقدام سے ممکنہ طور پر آبادی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رواں ہفتے اس مشکوک غبارے کے منظرعام پر آنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا تھا جس کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا تھا۔
تاہم چین کی حکومت نے سنیچر کو اس دورے کی منسوخی کے حوالے سے قدرے مختلف موقف کا اظہار کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’درحقیقت، چین اور امریکہ نے ایسے کسی بھی دورے کا اعلان نہیں کیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے ایسا کوئی بھی اعلان یکطرفہ اقدام ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔‘

شیئر: