داخلی عازمین حج کی شکایات سننے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی تجویز
تجویز کا مقصد عازمین کو فراہم کی جانے والی خدمات کا معیار بہتر بنانا ہے (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت حج و عمرہ نے اندرون ملک سے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو حج خدمات فراہم کرنے والوں سے متعلق قانون کے لائحہ عمل میں ترمیم کی تجویز دی ہے۔
اس تجویز کا مقصد داخلی عازمین حج کو فراہم کی جانے والی خدمات کا معیار بہتر بنانا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت حج و عمرہ داخلی عازمین کو حج خدمات فراہم کرنے والوں سے متععلق قواعد و ضوابط تیار کر رہی ہے جن میں اس بات کی نشاندہی ہو گی کہ ایک ادارہ کتنے افراد کو حج کرا سکتا ہے۔ اس کے لیے کتنے مالیاتی و انتظامی و آپریشن وسائل ضروری ہوں گے۔
وزارت حج و عمرہ ترمیم اور قواعد و ضوابط کی منظوری سے قبل ’استطلاع‘ پورٹل کے ذریعے عوامی رائے لے گی۔
مسودے میں ایک تجویز یہ بھی ہے کہ داخلی عازمین کو سہولتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فی کس 600 ریال زرضمانت کے طور پر جمع کرنے کا پابند بنایا جائے۔
وزارت حج و عمرہ سیزن سے پہلے داخلی معلمین کے حوالے سے ضوابط کی تیاری کے لیے کوشاں ہے۔
مسودے میں ایک اہم تجویز یہ ہے کہ اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں یا حج پرمٹ نہ رکھنے والے سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں کے ساتھ داخلی عازمین کوئی معاملہ نہ کریں۔
ایک پابندی یہ تجویز کی گئی ہے کہ داخلی معلمین میں سے کوئی اپنا لائسنس کسی اور کو استعمال کرنے کا موقع نہ دے۔ یہ پابندی بھی لگائی جا رہی ہے کہ داخلی معلم مقررہ قانون کے ضوابط کے مطابق مطلوبہ خدمات انجام دیں۔ کوٹے سے زیادہ عازمین کے ساتھ معاملات نہ کریں۔
ایک اہم ترمیم یہ رکھی جا رہی ہے کہ داخلہ، حج و عمرہ اور تجارت کی وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل مجلس قائمہ تشکیل دی جائے جسے داخلی عازمین کی شکایات سننے اور حل کے اختیارات حاصل ہوں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں