Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی کے ہاں بیرون مملکت ولادت، نومولود کا اقامہ کیسے بنے گا؟

اقامہ جاری کرانے کےلیے دوہزار ریال فیس جمع کرائی جائے گی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں 2017 سے فیملی قوانین میں کافی تبدیلیاں کی گئیں جن کے تحت مملکت میں مقیم غیرملکی تارکین کے اہل خانہ پرماہانہ بنیاد پرفیس عائد کی گئی تھی۔ 
فیملی فیس کا سلسلہ جاری ہے جس کی ادائیگی کے بغیر اقامہ تجدید نہیں کیا جاسکتا۔ فیملی فیس ادا کرنے کے بعد ہی اقامہ کی تجدید یا خروج نہائی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ’ مملکت سے باہر ہونے والی ولادت کے بعد بچے کے ہمراہ آنے کی صورت میں ویزا جاری کرانا ہوگا۔ بچے کا علیحدہ اقامہ بھی بنایا جائے گا یا وہ والدہ کے ساتھ ہی شمار کیا جائے گا؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ اقامہ ہولڈرغیرملکی جن یہاں ولادت مملکت سے باہرہوتی ہے ان کے لیے قوانین مقرر ہیں جن پرعمل کرنا ضروری ہے‘۔ 
مقررہ قوانین کی وضاحت کرتے ہوئے جوازات کاکہنا تھا کہ ’نومولود کے ہمراہ مملکت آنے کے بعد اس کا اقامہ جاری کرانے کےلیے دوہزارریال فیس جمع کرائی جائے گی‘۔ 
’مقررہ فیس جمع کرانے کے بعد میڈیکل انشورنس حاصل کی جائے گی۔ مملکت میں داخل ہونے کے تین ماہ کے اندر بچے کا اقامہ جاری کرانا ضروری ہے بصورت دیگرقانون کی شق 55 کے تحت جرمانہ عائد کیا جاتا ہے‘۔ 
نومولود کا اقامہ جاری کرانے کے لیے 4/6 سائز کی دوعدد رنگین فوٹو جس کا بیک گراؤنڈ سفید ہوفارم کے ساتھ منسلک کی جائیں گی۔ 
اقامہ کےلیے درخواست دیتے وقت لازمی ہے کہ نومولود مملکت میں موجود ہو یعنی مملکت میں آنے سے قبل درخواست کی کارروائی نہ کی جائے۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں سال 2017 سے غیرملکیوں کے اہل خانہ کے اقامہ کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنا ہوتی ہے جو اس سال فی فرد 400 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔ 
اقامہ جاری کرانے کے لیے فیس بھی جمع کرانا ہوگی جس کا تعین اقامہ کی مدت کے حساب سے کیاجائے گا یعنی جتنی مدت کا اقامہ نومولود کے والد کا ہوگا اسی مدت کا اقامہ بچے کا بھی جاری کیاجائے گا۔ اگراقامے کی مدت میں 6 ماہ باقی ہیں تو فیس بھی 6 ماہ کی وصول کی جائے گی۔ 

نومولود کا الگ اقامہ بنایا جاتا ہے اسے والدہ کے اقامہ میں ضم نہیں کیاجاتا (فوٹو: ایس پی اے)

خیال رہے بیرون وہ تارکین وطن جو مملکت میں اقامہ پرمقیم ہیں اوران کے یہاں بیرون مملکت ولادت ہوتی ہے۔ انہیں چاہئے کہ اگروہ مملکت آنا چاہتے ہیں تو اپنے ملک میں سعودی سفارتخانے سے رجوع کریں اوروہاں سے نومولود کےلیے انٹری ویزا جاری کرائی جو برتھ سرٹیفکیٹ دیکھ کرجاری کیاجاتا ہے تاہم اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ نومولود کا جدا پاسپورٹ بھی جاری کرایا جائے پاسپورٹ کی بنیاد پرہی نومولود کا انٹری ویزہ جاری کیاجائے گا۔ 
مملکت داخل ہونے کے بعد درج بالا کارروائی 3 ماہ کے اندر اندر مکمل کرنا لازمی ہے بصورت دیگرجرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 
واضح رہے نومولود کا جدا اقامہ بنایا جاتا ہے اسے والدہ کے اقامہ میں ضم نہیں کیاجاتا۔ جب سے مملکت میں ڈیجیٹل اقامہ سسٹم رائج ہوا ہے ہرایک کا علیحدہ اقامہ کارڈ جاری کیاجاتا ہے جبکہ اس سے قبل بچے والدہ کے اقامے میں درج کیے جاتے تھے۔ 

شیئر: