Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان خود پیش ہوں ورنہ ضمانت نہیں ملے گی: لاہور ہائی کورٹ

جج ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئی جی کو حکم دینے کو تیار ہیں کہ درخواست گزار کو سکیورٹی میں عدالت خود لے کر آئیں۔ (فوٹو: عمران خان فیس بک)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر قرار دیا ہے کہ درخواست گزار خود عدالت کے روبرو پیش ہوں ورنہ ان کی ضمانت نہیں لی جا سکتی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی عدم پیشی کی بنیاد پر ضمانت خارج کر دی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس طارق سلیم شیخ نے جب عمران خان کی درخواست پر سماعت شروع کی تو وکلا نے عدالت نے بتایا کہ اسلام آباد کی عدالت نے میڈیکل گراونڈ کی بنیاد پر عمران خان کی ضمانت میں توسیع نہیں کی ہے۔
’اب دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر کرنی ہے اس لیے لاہور ہائی کورٹ حفاظتی ضمانت دے۔‘
عمران خان کے وکلا نے عدالت کو مزید بتایا کہ ڈاکٹرز نے میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر کہا ہے کہ عمران خان مزید تین ہفتے چل پھر نہیں سکتے۔
جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ درخواست گزار خود کہاں ہیں؟ وکلا نے بتایا کہ وہ اپنے گھر پر ہیں۔ جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ’ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست گزار کا موجود ہونا ضروری ہے۔ انہیں سٹریجر یا ایمبولینس پر عدالت لایا جا سکتا ہے۔‘
جسٹس طارق سلیم شیخ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم عدالت میں بیٹھے ہیں آپ درخواست گزار کو لے کر آئیں ہم زیادہ دے زیادہ 8 بجے تک انتظار کر سکتے ہیں رات بارہ بجے تک نہیں بیٹھ سکتے پھر آپ لوگ کہتےہیں کہ رات کو عدالتیں کیوں کھلتی ہیں۔‘
عمران خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں وہ خود پیش ہونے سے قاصر ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ اگر زیادہ خطرہ ہے تو عدالتی گارڈز بھیج کر ان کر بلایا جا سکتا ہے۔
جج ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئی جی کو حکم دینے کو تیار ہیں کہ درخواست گزار کو سکیورٹی میں عدالت خود لے کر آئیں۔
عدالت نے عمران خان کو پیش کیے جانے تک سماعت ملتوی کر دی۔
رات آٹھ بجے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو جج نے وکیل سے کہا کہ ’آپ یہ بتائیں کہ عمران خان کیوں عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ زیادہ سے زیادہ کیا عمران خان چل نہیں سکتے۔ میں انہیں روز ٹی وی پر دیکھتا ہوں وہ ٹھیک بیٹھے ہوتے ہیں۔‘
عدالت نے سماعت کل جمعرات صبح تک ملتوی کر دی۔

شیئر: