Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف نائن پارک زیادتی کیس: ملزمان کی ہلاکت پر تحقیقات کا حکم

وکیل ایمان مزاری نے دعوٰی کیا تھا کہ واقعے کے ملزموں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ (فوٹو: وکی میڈیا)
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف نائن پارک میں زیادتی کیس میں مشتبہ پولیس مقابلے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ہلاک شدہ ملزمان کی لواحقین کی شکایت پر تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔
تین رکنی ٹیم اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے تین رکنی انکوائری کمیٹی کو مراسلہ بھیج دیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر صدر، ایس پی صدر، ڈی ایس پی سپیشل برانچ بھی شامل ہیں۔
 مراسلے میں کہا گیا ہے کہ معاملے کی قانون کے مطابق تحقیقات کی جائیں اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایف نائن پارک میں زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی وکیل ایمان مزاری نے دعوٰی کیا تھا کہ واقعے کے ملزموں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔
جمعے کو اسلام آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل ایمان مزاری نے کہا تھا کہ ’واقعے میں ملوث ملزموں کو 15 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم اسلام آباد پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا کہ ملزموں کے قریب پہنچ گئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ملزموں کی شناخت کے لیے پولیس سٹیشن بلایا گیا تھا اور ان کی موکلہ نے ملزموں کی شناخت کی تصدیق بھی کی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کیس کے حوالے سے ایس ایس پی سے بات کرنے کی کوشش کرتی رہیں مگر رابطہ نہ ہو سکا۔
ملزموں کو ٹرائل سے قبل ہی جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا ہے جو ماورائے عدالت قتل ہے۔
رواں ہفتے اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ایف نائن پارک واقعے میں ملوث دو ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے۔

شیئر: