سعودی عرب میں مقیم غیرملکی مکان خرید سکتے ہیں؟
جمعرات 23 فروری 2023 22:17
قدیم اقامہ ہولڈرزاپنی رہائش کےلیے گھرخرید سکتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
ریئل سٹیٹ افیئرز کےماہرحسن بن عشق العطریز نے جائیداد کی خریداری سے متعلق مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے لیے مقرر قواعد وضوابط بیان کیے ہیں۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق العطریزنے کہا ہے کہ مملکت میں تین طرح کے غیرملکی ہیں۔ ان میں سے ایک وہ ہیں جو عام اقامہ رکھتے ہیں جبکہ دوسرے انویسٹرز اور تیسرے ڈپلومیٹس ہیں۔
العطریز نے مزید بتایا کہ جہاں تک منفرد اقامہ ہولڈرغیرملکیوں کا تعلق ہے تو وہ سعودی عرب میں جائیداد براہ راست خرید سکتے ہیں انہیں جائیداد خریدنے کے لیے وزارت داخلہ کی منظوری درکار نہیں ہوتی۔
العطریز نے بتایا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کار کمپنی کے لیے جائیداد خریدنے کا حق ہے۔ انفرادی حیثیت میں نہیں۔ انویسٹرز سرمایہ کار کمپنی کے لیے جائیداد انویسٹمنٹ اتھارٹی کے توسط سے خرید سکتے ہیں۔
العطریزنے بتایا کہ عام اقامہ ہولڈرز جو طویل عرصے سے سعودی عرب میں مقیم ہوں وہ بنگلہ یا فلیٹ یا رہائشی پلاٹ خرید سکتے ہیں۔ آن لائن خریداری کی کارروائی کرسکتے ہیں۔
العطریز نے توجہ دلائی کہ قدیم اقامہ ہولڈرزوزارت آباد کاری والی جائیدادیں خریدنےکےمجازنہیں انہیں صرف پرائیویٹ سیکٹرز سے جائیداد خریدنے کا اختیار ہے۔
العطریزنے بتایا کہ مقیم غیرملکی بینکوں اورسینٹرل بینک کے یہاں رجسٹرڈ کمپنیوں سے قسطوں پربھی جائیداد خرید سکتے ہیں۔
العطریز کا کہنا ہے کہ غیرملکی پرجائیداد خریدنے کے حوالے سے کوئی ٹیکس نہیں ہے البتہ رہائشی جائیداد کے حوالے سے جو ٹیکس ہے وہ ان سے بھی لیا جائے گا۔
العطریز نے بتایا کہ مقیم غیر ملکی ’ایجار‘ نیٹ کے ذریعے اپنا بنگلہ یا فلیٹ کرایے پر اٹھا سکتا ہے۔ ایجار نیٹ میں غیرملکی مالک کے حوالے سے گنجائش موجود ہے۔ غیرملکی کو صرف ایک بنگلہ یا گھر خریدنے کا حق ہے رجسٹری اسی کے نام سے ہوگی۔
العطریز نے توجہ دلائی کہ غیرملکی کو مکہ یا مدینہ منورہ میں جائیداد خریدنے کا حق نہیں۔