ایجار سسٹم میں مالک مکان کرایہ بڑھانے کا مجاز ہے؟
ایجار سسٹم میں مالک مکان معاہدے کی توسیع کو رد کرسکتا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور کے ماتحت ’ایجار‘ نیٹ ورک نے مکانات اور دکانوں کے مالکان کا ایک ایسا حق بتایا ہے جس سے کرایہ دار تشویش میں مبتلا ہوں گے۔
اخبار 24 کے مطابق ایجار کا کہنا ہے کہ مکان یا دکان کے مالک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کرایہ معاہدے میں خودکار نظام کے تحت ہونے والی توسیع کو منسوخ کر دے۔ اسے یہ بھی حق ہے کہ کرایے کے معاہدے میں توسیع کے وقت کرایے کی رقم بڑھا دے۔
اب تک کرایہ داروں کے ذہنوں میں یہ بات ہے کہ اگر کرایہ نامے کی میعاد ایک سال ہے اور وہ پورا ہو رہا ہو اور مالک مکان کی جانب سے کرایے نامے کے حوالے سے کوئی تبدیلی سامنے نہ آئے تو ایسی صورت میں آئندہ سال کے لیے کرایے نامے میں خود بخود توسیع ہو جاتی ہے۔
کرایہ داروں کے حلقوں میں یہ بات بھی مانی جاتی ہے کہ مالک مکان پہلے سے طے شدہ کرایے میں توسیع کا مجاز نہیں ہے۔ نئے اعلان کے بعد کرایہ داروں کے ذہنوں میں موجود دونوں باتوں کی نفی ہوگئی ہے۔
ایجار نیٹ ورک نے توجہ دلائی ہے کہ کرایے نامے کی توسیع ہو یا نیا کرایہ نامہ جاری کیا جا رہا ہو، ہر صورت میں سالانہ اس کی توثیق ہوگی اوراس پر 125 ریال فیس وصول کی جائے گی۔
یہ فیس اصولاً مالک ادا کرے گا۔ البتہ اگر مالک کرایہ دار کے ساتھ اس کے برعکس معاملہ طے کرلے تو فیس اس فریق سے لی جائے گی جس نے مکان یا دکان کرایے پر حاصل کی ہو۔
ایجار نیٹ ورک نے مذکورہ وضاحت ایک کرایہ دار کی جانب سے کیے گئے استفسار کے جواب میں جاری کی ہے۔ دریافت کیا گیا تھا کہ کیا کرایے کی میعاد مکمل ہونے پر کرایہ نامے میں خودبخود توسیع ہو جاتی ہے یا نہیں؟ دوسری بات یہ دریافت کی گئی تھی کہ کیا مالک کو کرایے نامے میں توسیع کرتے وقت کرایہ بڑھانے کا استحقاق حاصل ہے یا نہیں؟