Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا واقعہ: ’حادثے میں دو پاکستانی ہلاک‘

کشتی کے حادثے میں درجنوں پاکستانیوں کی ہلاکت کی خبریں آئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں دو پاکستانیوں کی ہلاکت ہوئی۔
منگل کو دفتر خارجہ کی جانب سے کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’نہایت افسوس کے ساتھ بتایا جاتا ہے کہ اٹلی میں کشتی الٹنے سے دو پاکستانی ہلاک ہو گئے ہیں۔‘
مزید کہا گیا کہ ایک لاپتہ پاکستانی کا سراغ مل گیا ہے اور اس طرح بچ جانے والے افراد کی کل تعداد 17 ہو گئی ہے۔
گزشتہ روز دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ اٹلی میں پاکستان کے سفارتخانے کے ایک سینیئر افسر نے کشتی ڈوبنے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والے 16 افراد سے ملاقات کی ہے اور وہ بہتر حالت میں نظر آرہے تھے۔
دفتر خارجہ کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہریوں نے سفارتخانے کے سینیئر افسر کو بتایا کہ ’کشتی میں 20 پاکستانی سوار تھے۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستانی سفارتخانہ اطالوی حکام سے چار گمشدہ پاکستنانیوں کے حوالے سے حقائق معلوم کر رہا ہے۔‘
خیال رہے  کشتی کے حادثے میں درجنوں پاکستانیوں کی ہلاکت کی خبریں آئی تھی۔
اتوار کو اٹلی کے ساحلی شہر کروٹون کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم 61  افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
کشتی کے حادثے کی خبر آنے کے کچھ دیر بعد سوشل میڈیا پر بحث شروع ہو گئی تھی کہ ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے اس حادثے میں 40 پاکستانی کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اٹلی میں کشتی کے حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت کے حوالے سے رپورٹس سامنے انے کے بعد حقائق سامنے لانے کا حکم دیا تھا۔
پیر کو ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے لکھا تھا کہ ’اٹلی میں کشتی کے حادثے میں 24 سے زائد پاکستانیوں کی ہلاکت کی رپورٹس گہرے دکھ اور تشویش کا باعث ہیں۔ میں نے دفتر خارجہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ جلد از جلد حقائق تک پہنچا جائے اور قوم کو اعتماد میں لیا جائے۔
اتوار کی رات ایک ٹویٹ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ہم اٹلی کے ساحل پر ڈوب جانے والی کشتی میں پاکستانیوں کی موجودگی کے امکانات سے متعلق اطلاعات کا غور سے جائزہ لے رہے ہیں۔‘

شیئر: