عالمی غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے سعودی سرمایہ کاری
عالمی غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے سعودی سرمایہ کاری
منگل 28 فروری 2023 20:03
وزیر زراعت نے خوراک کے شعبے میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی وزارت اقتصادیات و منصوبہ بندی کے اعلیٰ عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی کے سینئر مشیر حسام رویحی نے کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اس موضوع پر ہونے والے سیمینار کے موقع پر یہ بات کہی ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے پلیٹ فارم سے خوراک کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے شدید خشک سالی میں غذائی تحفظ کے لیے حل تلاش کئے جا رہے ہیں۔
حسام رویحی نے کہا ہے کہ وزارت اقتصادیات و منصوبہ بندی کی جانب سے یہ جدید نیٹ ورک کی تخلیق اور مدد کرنے کا موقع ہے جو منفرد حل تلاش کرے گا۔
حسام نے بتایا کہ وزارت زراعت نے مئی 2022 میں پائیدار ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید ترین حل کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مملکت کی جانب سے دنیا بھر میں غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت کے مسئلے سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق 2022 تک دنیا بھر میں 828 ملین لوگ بھوک سے متاثر ہیں جب کہ 2.3 بلین افراد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں علاوہ ازیں3.1 بلین لوگ صحت مند خوراک کے متحمل نہیں ہیں۔
آب و ہوا کے تناظر اور دیگر چیلنجوں کے پیش نظر سعودی عرب ان کاروباری افراد کو بااختیار بنانے اور ان کی مدد کرنے کے لیے وسائل وقف کر رہا ہے جو خوراک کے عدم تحفظ کے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دریں اثنا ماحولیات، پانی اور زراعت کے وزیر عبدالرحمن الفاضلی نے خوراک کے شعبے میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وزیر زراعت نے کہا ہے کہ مکئی اور سویابین کے مقامی ذخیرے کو تیار کرنے میں نجی شعبے کے کردار پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔
وزیر زراعت نے غذائی اجناس کی دستیابی اور معیار کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ اداروں کے درمیان مستقل مزاجی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔