پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کی آمد پر توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمہ 353/7ATA ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ‘مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ ’ہجوم میں سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحے سمیت افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
توشہ خانہ کے تحائف، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب میں طلبیNode ID: 744846
ترجمان اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’ایک منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔‘
اسلام آباد پولیس کے مطابق ’اس حوالے سے 25 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور مختلف صوبوں میں ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔‘
’ایک سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے جنہوں نے عوام کو نقصان کے لیے اُکسایا اور توڑ پھوڑ کے لیے آمادہ کیا۔‘
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔‘
اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔‘
پولیس ترجمان نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ’سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ایسے افراد کی شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے۔‘
جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
گرفتاریوں کے لئے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں،سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے جنہوں نے عوام کو نقصان کے لئے اکسایا اور توڑ پھوڑ کے لئے آمادہ کیا۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 28, 2023