Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چارسدہ: بحالی مرکز میں علاج کے نام پر منشیات فروخت کرنے کا انکشاف

بحالی مرکز سے 508 گرام ہیروئن اور 462 گرام آئس برآمد کی گئی (فوٹو: کے پی پولیس فیس بک)
خیبرپختونخوا محکمہ ایکسائز نے چارسدہ میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر کامیاب کارروائی کی اور منشیات بحالی مرکز میں منشیات کے کاروبار کرنے والوں کو گرفتار کر لیا۔
محکمہ ایکسائز پولیس نے خفیہ اطلاع پر نجی ڈرگ ری ہیب سنٹر پر چھاپہ مارا تو انکشاف ہوا کہ اس سنٹر میں نشے چھڑوانے کے بجائے نشہ دیا جا رہا تھا۔
ترجمان محکمہ ایکسائز کے مطابق بحالی مرکز سے 508 گرام ہیروئن اور 462 گرام آئس برآمد کی گئی، جبکہ دو عدد رائفلوں سمیت پستول بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ 
چھاپے کے دوران دو ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں جن میں بحالی مرکز کا مالک بھی شامل ہے۔
سرکل انچارج سید نوید جمال نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ بحالی مرکز درحقیقت عقوبت خانے میں تبدیل ہوا تھا جس میں لوگوں کو ہرقسم کا نشہ فراہم کیا جاتا تھا۔
بحالی مرکز میں کئی ایسے لوگ بھی موجود تھے جو تندرست تھے مگر  پیسوں کے عوض ان کو قید رکھا گیا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس ڈرگ ری ہیب سنٹر میں دو کم عمر بچے بازیاب کیے گئے ہیں جن کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی بھی کی جاتی تھی۔
سرکل انچارج نوید جمال کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے متعلقہ ادارے سے بحالی مرکز کا لائسنس منسوخ کرنے سے متعلق رابطہ بھی کیا گیا ہے۔
عوام سے اپیل کی کہ ایسی مشکوک سرگرمی میں ملوث مراکز کے بارے میں ایکسائز پولیس کو اطلاع دیں۔
دوسری جانب محکمہ سوشل ویلفیئر کے افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ خیبرپختونخوا میں 54 ڈرگ ری ہیب سنٹرز رجسٹرڈ ہیں جن کو مکمل جانچ پڑتال کرنے کے بعد لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ 
منشیات بحالی مراکز باقاعدہ ایس او پیز کے تحت علاج کرتے ہیں اگر یہ خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کا لائسنس منسوخ کر کے قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ 

شیئر: