پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائداعظم یونیورسٹی کو دو لسانی طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے تصادم کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
قائداعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار راجہ قیصر احمد نے ایک ٹویٹ میں تصدیق کی کہ جامعہ کو ’پرتشدد جھگڑے‘ کے بعد تا حکم ثانی بند کر دیا گیا ہے۔
ان کی جانب سے شیئر کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’امن و امان کی صورتحال اور طلبہ گروہوں میں ہونے والے پُرتشدد تصادم کے نتیجے میں قائداعظم یونیورسٹی تاحکم ثانی بند رہے گی۔ ہاسٹل کے رہائشی تمام لڑکے اور لڑکیوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ہاسٹلز خالی کردیں۔‘
Amid violent clash between student groups, Quaid-i-Azam University is closed till further orders. pic.twitter.com/v67abkyeQo
— Raja Qaiser Ahmed (@rajaqaiserahmed) February 27, 2023
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ کی بڑی تعداد ہاتھوں میں ڈنڈے لیے بھاگ رہے ہیں۔
Quaid-e-Azam University (QAU) in Islamabad has been shut down indefinitely following a clash between two students groups.#SavePscStudentsQAU pic.twitter.com/lt6jEWUzl9
— Danyal Qureshi (@itx_Dani333) February 28, 2023
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے افسران یونیورسٹی کی اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور ان پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔
تعلیمی اداروں میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر بلا امتیاز قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،
کسی بھی ایمرجنسی میں پکار 15 پر اطلاع دیں۔#Islamabad #Police
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 27, 2023