Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلبہ تنظیموں میں تصادم، قائداعظم یونیورسٹی بند

اسلام آباد پولیس نے یونیورسٹی کے اندر لڑائی میں چھ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ (فائل فوٹو: قائداعظم یونیرسٹی/فیس بک)
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائداعظم یونیورسٹی کو دو لسانی طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے تصادم کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
قائداعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار راجہ قیصر احمد نے ایک ٹویٹ میں تصدیق کی کہ جامعہ کو ’پرتشدد جھگڑے‘ کے بعد تا حکم ثانی بند کر دیا گیا ہے۔
ان کی جانب سے شیئر کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’امن و امان کی صورتحال اور طلبہ گروہوں میں ہونے والے پُرتشدد تصادم کے نتیجے میں قائداعظم یونیورسٹی تاحکم ثانی بند رہے گی۔ ہاسٹل کے رہائشی تمام لڑکے اور لڑکیوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ہاسٹلز خالی کردیں۔‘
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ کی بڑی تعداد ہاتھوں میں ڈنڈے لیے بھاگ رہے ہیں۔
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے افسران یونیورسٹی کی اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور ان پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے دونوں گروہوں کی لڑائی میں چھ طلبہ کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

شیئر: