حکومت نے آفتاب سلطان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کو چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) تعینات کر دیا ہے۔
آفتاب سلطان نے 21 فروری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کی جگہ ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ قائم مقام چیئرمین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔
مزید پڑھیں
-
توشہ خانہ کے تحائف، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب میں طلبیNode ID: 744846
-
آفتاب سلطان کے مستعفی ہونے کے بعد ظاہر شاہ چیئرمین نیب تعیناتNode ID: 745871
سنیچر کو وزارت قانون کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فیکیشن کے مطابق ’لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کا تقرر تین سال کی مدت کے لیے کیا گیا ہے۔‘
نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد کیا گیا ہے۔‘
’لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کی تعیناتی نیب ترمیمی آرڈیننس 1999 کی شق 6 کے تحت کی گئی ہے۔‘
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ کون ہیں؟
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ اپریل 2016 سے دسمبر 2016 تک نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی(این ڈی یو) کے 30 ویں صدر بھی رہ چکے ہیں۔
نذیر احمد بٹ نے 1983 میں 40 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا تھا اور پھر کمانڈ اینڈ سٹاف کالج اور این ڈی یو سےتعلیم حاصل کی۔
وہ کور کمانڈر پشاور علاوہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کمانڈر اور سابق قبائلی علاقوں(فاٹا) میں ایک انفینٹری ڈویژن کو بھی کمانڈ کر چکے ہیں۔
سنہ 2014 میں نذیر احمد بٹ کو بطور لیفٹیننٹ جنرل ترقی ملی اور پھر وہ فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) میں کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے انسپکٹر جنرل بھی رہے۔
نیب کے نئے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ اس سے قبل امریکہ میں پاکستان کے ملٹری اتاشی اور دو وزرائے اعظم شوکت عزیز اور یوسف رضا گیلانی کے ملٹری سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔
وہ جنوبی وزیرستان میں بھی فوج کی کمان کر چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا ایوارڈ ’ہلال امتیاز‘ بھی مل چکا ہے۔
چئرمین نیب کی تقرری کا عمل متنازعہ ہے، عدالت تحریک انصاف کے ممبران کے استعفی کا نوٹیفیکیشن معطل کر چکی ہے اور تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف نامزد کر چکی ہے، اس پس منظر میں نئے چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت کا عمل قانونی اعتبار سے نہیں ہوا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 4, 2023